مدھیہ پردیش میں بھوپال کے آئی ایس بی ٹی پر واقع پٹرول پمپ زمین الاٹمنٹ معاملے میں ای او ڈبلیو نے اپوزیشن ڈپٹی لیڈر ہیمنت کٹارے اور ان کے بھائی، بیوی، ماں سمیت 2 افسران پر کیس درج کیا ہے۔ کٹارے پر ایف آئی آر درج ہونے پر سابق مرکزی وزیر اور کانگریس لیڈر جئے رام رمیش نے بی جے پی کو ہدف تنقید بنایا ہے۔ انھوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر لکھا ہے کہ ’’عجب غضب مدھیہ پردیش بی جے پی حکومت، نرسنگ گھوٹالے اور ٹرانسپورٹ گھوٹالے کا انکشاف کرنے والے اپوزیشن ڈپٹی لیڈر ہیمنت ستیہ دیو کٹارے پر فرضی مقدمہ درج، لیکن گھوٹالے میں شامل ایک کانسٹیبل جس کی 100 کروڑ روپے سے زیادہ ملکیت ملی، اس معاملے میں بی جے پی کے وزیر اور کسی بھی افسر پر کوئی ایف آئی آر نہیں، کوئی کارروائی نہیں۔‘‘
اس پوسٹ میں جئے رام رمیش نے یہ بھی لکھا ہے کہ ’’پورے مدھیہ پردیش کے لوگوں کو اس ظلم کے خلاف آواز اٹھانی چاہیے۔ کانگریس کا کارکن جھکے گا نہیں، لڑے گا۔ پورا کانگریس کنبہ اس ظلم کے خلاف آپ کے ساتھ ہے۔‘‘ اس ٹوئٹ پر ہیمنت کٹارے کا رد عمل بھی سامنے آیا ہے۔ انھوں نے ریپلائی میں لکھا ہے کہ ’’شکریہ جئے رام جی، سچائی اور انصاف کی اس لڑائی میں ساتھ کھڑے ہونے کے لیے۔ تاریخ گواہ ہے کہ ناانصافی کتنی بھی طاقتور ہے، بالآخر سچائی کی ہی فتح ہوتی ہے۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی لکھا ہے کہ ’’جنگ جاری رہے گی، اور اسی طرح پوری طاقت کے ساتھ بی جے پی کی بدعنوانی اور دیگر سیاہ کارناموں کو سامنے لاتے رہیں گے۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ محکمہ ٹرانسپورٹ کے سابق کانسٹیبل سوربھ شرما کے معاملے میں ڈپٹی لیڈر ہیمنت کٹارے نے ایک پریس کانفرنس کر سابق وزیر برائے ٹرانسپورٹ بھوپیندر سنگھ پر کئی طرح کے سنگین الزامات عائد کیے تھے۔ انھوں نے سوربھ کی تقرری سے متعلق سفارش کا الزام بھی سابق وزیر پر عائد کیا تھا۔ اس کے بعد سابق وزیر بھوپیندر سنگھ نے وزیر اعلیٰ اور ای او ڈبلیو، لوک آیُکت اور ڈی جی پی کو خط لکھ کر بھوپال کے آئی ایس بی ٹی واقع ہیمنت کٹارے کے پٹرول پمپ کی زمین الاٹمنٹ میں بے ضابطگی سمیت کچھ معاملوں میں جانچ کر کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔ ای او ڈبلیو نے اس معاملے میں ایف آئی آر درج کی ہے۔