اتر پردیش کے پریاگ رااج میں مہاکمبھ میلہ کے دوران بدھ کو سنگم نوز پر بھگدڑ مچنے سے انتظامیہ پر سوالات اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔ اس بھگدڑ میں متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں اور کئی کے مارے جانے کی بھی خبر ہے۔ اس واقعہ کی تفصیلات جاننا ضروری ہے تاکہ یہ سمجھا جا سکے کہ مہاکمبھ میلہ کلے دوران سنگم نوز پر بھگدڑ کیوں مچی اور رات کے وقت کیا واقعہ پیش آیا تھا!
مہاکمبھ میں ’مونی اماوسیہ‘ کے دن کو انتہائی اہمیت دی جاتی ہے۔ اس دن کو ہندو مذہب میں انتہائی مبارک مانا جاتا ہے اور کہا جاتا ہے کہ اس دن اسنان اور خیرات کرنے سے ثواب حاصل ہوتا ہے۔
یوگی حکومت کا اندازہ تھا کہ مونی اماوسیہ کے دن دوسرے امرت اسنان میں تقریباً 10 کروڑ سے زائد عقیدتمند اسنان کریں گے۔ سنگم نوز پر یہ بھگدڑ مچی تھی، جو وہی مقام ہے جہاں یمنا اور گنگا کا سنگم ہوتا ہے۔ اس علاقے کا اہمیت یہ ہے کہ یہاں یمنا اور گنگا کے ملنے کے علاوہ غیبی سرسوتی بھی گنگا کے ساتھ جڑتی ہے۔ اس مقام کو عقیدتمندوں کے لیے انتہائی اہم سمجھا گیا ہے۔
مہاکمبھ انتظامیہ نے سنگم نوز کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے اس کا رقبہ بڑھا دیا تھا لیکن منگل کی رات تقریباً 2 بجے کے قریب اچانک بھگدڑ مچ گئی۔ کچھ لوگ سنگم نوز کے قریب بیٹھے ہوئے تھے اور پھر لوگوں کی بھیڑ اتنی زیادہ ہو گئی کہ رکاوٹیں ٹوٹ گئیں، جس کے نتیجے میں کچھ خواتین بیہوش ہو گئیں۔ جب وہ زمین پر گر گئیں تو مزید ہلچل ہوئی۔
حادثے میں زخمی افراد کو فوراً میلہ علاقے کے نزدیکی اسپتال میں بھیجا گیا اور کچھ شدید زخمی خواتین کو بیلی اسپتال اور سورج رانی میڈیکل کالج منتقل کیا گیا۔
کرناٹک کے بیلگاوی سے مہاکمبھ میں آئی ایک عینی شاہد، ودیا ساہو نے آئی اے این ایس کو بتایا، ’’ہم بس جا رہے تھے کہ اچانک پیچھے سے لوگوں نے ہمیں دھکیل دیا اور ہم ہر طرف گھسیٹنے لگے۔ ایک ستون مخالف سمت میں تھا اور تمام لوگ اس کے پاس پھنس گئے۔‘‘
ایسی معلومات کے ملنے کے بعد، وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے لوگوں سے افواہوں پر دھیان نہ دینے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ ’’سنگم نوز، ناگ واسوکی راستہ اور سنگم راستہ پر زیادہ بھیڑ ہے۔ میری عقیدت مندوں سے اپیل ہے کہ وہ افواہوں پر دھیان نہ دیں۔ ہم تمام زخمیوں کا علاج یقینی بنائیں گے۔‘‘