انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے 2024 کی بیسٹ ونڈے ٹیم کا آج اعلان کر دیا۔ اس میں گزشتہ سال یک روزہ کرکٹ میں بہترین کارکردگی پیش کرنے والے کھلاڑیوں کو شامل کیا گیا ہے۔ حالانکہ اس ٹیم کو دیکھ کر بے حد حیرانی ہوتی ہے، کیونکہ اس ٹیم میں ہندوستان، آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ جیسی مضبوط ٹیم کا ایک بھی کھلاڑی شامل نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کچھ لوگ سوال اٹھا سکتے ہیں کہ آخر آئی سی سی کی یہ کیسی ’ونڈے ٹیم آف دی ایئر‘ ہے جس میں ہندوستان، آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کا ایک بھی کھلاڑی نہیں۔ لیکن اس کے پیچھے ایک بڑی وجہ ہے۔
دراصل ہندوستان نے 2024 میں صرف 3 یک روز میچ ہی کھیلے تھے۔ یہ تینوں میچ سری لنکا کے خلاف کھیلے گئے تھے جو ایک سیریز کا حصہ تھے۔ یہ سیریز ہندوستانی ٹیم 0-2 سے ہار گئی تھی۔ سیریز کا ایک میچ ٹائی ہوا تھا۔ آسٹریلیا کی بات کی جائے تو اس نے 12 یک روزہ میچ کیلے تھے اور اس کی ٹیم ہمیشہ نئی نظر آئی۔ یعنی الگ الگ کھلاڑیوں کو موقع دیا گیا جس سے کوئی بھی کھلاڑی ایسا کارنامہ انجام نہیں دے سکا کہ آئی سی سی کی ونڈے ٹیم آف دی ایئر میں جگہ بنا پاتا۔ جنوبی افریقہ نے بھی 2024 میں کافی کم میچ کھیلے۔ ان بڑی ٹیموں کے 2024 میں کم میچ کھیلنے کی ایک بڑی وجہ یہ تھی کہ اس سال ’ٹی-20 عالمی کپ‘ کھیلا گیا تھا۔ اسی لیے یہ تینوں ہی ٹیمیں منصوبہ بندی کے ساتھ زیادہ سے زیادہ ’ٹی-20‘ میچ ہی کھیلتی نظر آئیں۔
2024 میں سری لنکا، پاکستان اور افغانستان کی ٹیمیں سب سے زیادہ یک روزہ کرکٹ کھیلتے ہوئے نظر آئے۔ اس کا نتیجہ یہ ہے کہ آئی سی سی کی ’ونڈے ٹیم آف دی ایئر 2024‘ میں ان تینوں ٹیموں کے کھلاڑی زیادہ ہیں۔ اس ٹیم میں سری لنکا کے سب سے زیادہ 4 کھلاڑیوں کو شامل کیا گیا ہے۔ پاکستان اور افغانستان کے 3-3 کھلاڑی اس ٹیم کا حصہ ہیں، جبکہ ویسٹ انڈیز کے ایک کھلاڑی نے بھی اس ’الیون‘ میں اپنی جگہ بنائی ہے۔
اس ٹیم پر نظر ڈالی جائے تو آئی سی سی نے پلیئنگ الیون میں صائم ایوب اور رحمان اللہ گرباز کو بطور سلامی بلے باز منتخب کیا ہے۔ پاتھم نسانکا نمبر 3 پر اور کسل مینڈس نمبر 4 پر رکھے گئے ہیں۔ مینڈس کو ہی وکٹ کیپر بھی بنایا گیا ہے اور سری لنکائی کپتان چرت اسالنکا پانچویں نمبر پر کھے گئے ہیں، اور وہی اس ’بیسٹ الیون‘ کے کپتان بھی مقرر کیے گئے ہیں۔ اس کے بعد ویسٹ انڈیز کے شرفین ردرفورڈ کا رکھا گیا ہے۔ آل راؤنڈر کے طور پر افغانستان کے کھلاڑی عظمت اللہ عمرزئی اور سری لنکا کے وانندو ہسرنگا ٹیم میں ہیں۔ 9ویں مقام پر پاکستان کے تیز گیندباز شاہین آفریدی اور 10ویں مقام پر ایک دیگر پاکستانی تیز گیندباز حارث رؤف رکھے گئے ہیں۔ افغانستان کے نوجوان اسپن گیندباز اللہ محمد غضنفر کو اس ٹیم میں 11ویں نمبر پر جگہ دی گئی ہے۔