نئی دہلی اسمبلی حلقہ سے کانگریس امیدوار سندیپ دیکشت نے آج جانکاری دی کہ وہ دہلی کی وزیر اعلیٰ آتشی اور عآپ سے راجیہ سبھا رکن سنجے سنگھ کے خلاف مجرمانہ ہتک عزتی کا مقدمہ داخل کرنے والے ہیں۔ یہ اطلاع انھوں نے ایک پریس کانفرنس میں دی اور ساتھ ہی کہا کہ وہ 10 کروڑ روپے کا مطالبہ بھی کریں گے جسے عطیہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ سندیپ دیکشت کا کہنا ہے کہ 10 کروڑ میں سے وہ 5 کروڑ روپے جمنا کی صفائی کے لیے اور 5 کروڑ روپے آلودگی کے مسئلہ سے نمٹنے کے لیے عطیہ کریں گے۔
واضح رہے کہ کچھ دنوں قبل آتشی اور سنجے سنگھ نے ایک پریس کانفرنس کر سندیپ دیکشت پر سنگین الزام عائد کیا تھا۔ پریس کانفرنس میں آتشی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا تھا کہ کانگریس امیدواروں کے انتخاب کا خرچ بی جے پی دے رہی ہے۔ اس میں انھوں نے خاص طور سے سندیپ دیکشت کا نام لیا تھا اور کہا تھا کہ بی جے پی انھیں بھی فنڈ دے رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سندیپ دیکشت نے اب ان دونوں عآپ لیڈران کے خلاف ہتک عزتی کا مقدمہ دائر کرنے کی سمت میں قدم بڑھا دیا ہے۔ اتنا ہی نہیں، انھوں نے عآپ کے ذریعہ کانگریس اور سابق وزیر اعلیٰ آنجہانی شیلا دیکشت پر عائد کیے گئے الزامات پر الگ سے پریس کانفرنس کرنے کی بات بھی کہی ہے۔ پریس کانفرنس میں انھوں نے کہا کہ ’’گزشتہ 12-10 سالوں سے جس طرح سے انھوں نے مستقل مجھ پر، کانگریس پر اور میری والدہ پر ایک ایک کر حملے کیے تھے، وہ مجھے یاد آ رہے ہیں۔ بدعنوانی کو لے کر کچھ سوال اٹھانا چاہتا ہوں اور 13-12 سالوں سے میں جن سوالات کے جواب پوچھ رہا ہوں، یا تو عآپ ان کے جواب دے یا پھر سوالوں کو پوچھنا بند کریں۔‘‘
سندیپ دیکشت نے کہا کہ ’’میں نے دیکھا ہے کیجریوال حکومت 10 سال بعد اپنا حساب کتاب دے رہی ہے۔ کچھ انٹرویو دے رہے ہیں اور کچھ مقامات پر بیانات دیتے ہیں۔ انھوں نے کئی اعداد و شمار عوام میں پھینکنے شروع کر دیے ہیں۔ انھوں نے 10 سالوں میں کتنی ترقی کی ہے، انہی کے اعداد و شمار کو میں آپ کے سامنے پیش کرتا ہوں۔ انھوں نے سی اے جی کی رپورٹ ابھی تک اسمبلی میں نہیں دی ہے۔ کچھ لوگوں نے مجھے اس کے کچھ حصے دکھائے ہیں۔ ان حصوں پر ہم بات میں پریس کانفرنس کریں گے۔‘‘