’وقف (ترمیمی) بل 2024‘ کا جائزہ لینے کے لیے تشکیل جے پی سی کی مدت کار میں توسیع کے بعد ایک بار پھر میٹنگوں کا سلسلہ تیز ہو چکا ہے۔ کمیٹی جلد ہی ریاستی نمائندوں کے ساتھ زبانی ثبوتوں کو ریکارڈ میں لانے کے لیے میٹنگ کرنے والی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ میٹنگیں 26 اور 27 دسمبر کو ہوں گی۔ بتایا جا رہا ہے کہ کمیٹی 26 دسمبر کو کرناٹک، مدھیہ پردیش اور راجستھان کے ریاستی نمائندوں سے مشورہ لے گی، جبکہ 27 دسمبر کو اتر پردیش، اڈیشہ اور دہلی کے نمائندوں سے بات کرے گی۔ کمیٹی کی کچھ دیگر ریاستوں کے نمائندوں سے بھی بات چیت ہو سکتی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ جمعرات کو جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) نے لکھنؤ اور راجستھان سے آئے مسلم نمائندوں سے گفتگو کی تھی۔ جے پی سی چیف جگدمبیکا پال نے اس تعلق سے بتایا کہ خواجہ معین الدین چشتی لینگویج یونیورسٹی لکھنؤ کے سابق وائس چانسلر پروفیسر ماہ رخ مرزا اور راجستھان وقف بورڈ کے سابق چیئرمین سید ابو بکر نقوی اپنی مجوزہ ترامیم کے ساتھ آئے۔ اس معاملے میں بات چیت ہوئی اور اراکین پارلیمنٹ نے ان سے سوال بھی پوچھے۔
اس سے قبل گزشتہ بدھ کو وقف بورڈ معاملے پر تشکیل جے پی سی نے آل انڈیا شیعہ پرسنل لاء بورڈ کے اراکین کے ساتھ میٹنگ کی تھی۔ کمیٹی نے بل سے متعلق بورڈ کے نظریات سنے اور کچھ دیگر اہم باتوں پر تبادلہ خیال کیا۔ اب جے پی سی کی میٹنگوں کا سلسلہ تیز ہوتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔ 26 اور 27 دسمبر کو ہونے والی میٹنگوں کو بے حد اہم بتایا جا رہا ہے، کیونکہ ریاستوں کے نمائندے نہ صرف اپنی بات کو کمیٹی کے سامنے رکھیں گے، بلکہ بل میں موجود پیچیدگیوں پر بھی روشنی ڈالیں گے۔
واضح رہے کہ ’وقف (ترمیمی) بل 2024‘ کے لیے تشکیل کمیٹی کی مدت کار بجٹ اجلاس 2025 کے آخری دن تک کے لیے بڑھائی گئی ہے۔ اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ لگاتار کمیٹی کی مدت کار بڑھانے کا مطالبہ کر رہے تھے، کیونکہ کئی متعلقہ فریقین سے ابھی تک بات چیت نہیں ہو پائی ہے۔ بعد ازاں لوک سبھا میں مدت کار بڑھانے کی تجویز پیش کی گئی، جسے منظوری مل گئی۔ جے پی سی چیف جگدمبیکا پال نے اس تعلق سے کہا تھا کہ کمیٹی کے سبھی اراکین اس بات پر متفق ہیں کہ جے پی سی کی مدت کار بڑھنی چاہیے۔