ممبئی: لوک سبھا میں رہنما حزب اختلاف راہل گاندھی پیر کے روز مہاراشٹر کے پربھنی پہنچے اور تشدد سے متاثرہ خاندانوں سے ملاقات کی، جس کے بعد سیاسی ماحول گرم ہو گیا ہے۔ شیو سینا (یو بی ٹی) کے ایم پی سنجے راؤت کے مطابق، مہاراشٹر کی صورتحال بہار سے زیادہ خراب ہے اور وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس کو اس کا نوٹس لینا چاہیے۔
منگل کے روز صحافیوں سے بات کرتے ہوئے راؤت نے کہا کہ اپوزیشن کے فیصلے، ان کے دورے اور بیانات کو وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امت شاہ یا وزیر اعلیٰ فڈنویس طے نہیں کر سکتے۔ پربھنی اور بیڈ میں پیش آئے واقعات نے ریاست کی شبیہ کو خراب کیا ہے، اور ان جرائم میں ملوث افراد حکومت کے وزیر ہیں۔
راہل گاندھی کے دورے پر تبصرہ کرتے ہوئے راؤت نے کہا کہ گاندھی نے ان مسائل کو قومی سطح پر اٹھایا، جو ان کا حق ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وزیر اعلیٰ اور وزیر داخلہ کو ان واقعات کی ذمہ داری قبول کرنی چاہیے۔
نریندر مودی کے کویت دورے پر طنز کرتے ہوئے راؤت نے کہا کہ مودی کو ‘مبارک الکبیر’ کا خطاب ملا ہے۔ اگر یہی خطاب سونیا یا راہل گاندھی کو ملا ہوتا تو بی جے پی ہنگامہ کر دیتی۔ انہوں نے مودی کو ’مبارک الکبیر نریندر مودی‘ یا ’محمد الکبیر مودی‘ کہلانے کے قابل قرار دیا۔
الیکشن کمیشن پر بات کرتے ہوئے راؤت نے کہا کہ ای سی آئی کو خود کو بے قصور ثابت کرنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی کی کرپشن ہر گاؤں اور شہر میں بے نقاب ہو چکی ہے اور عوامی عدالت میں ان کا پردہ فاش ہو چکا ہے۔