مہاراشٹر اسمبلی انتخاب کی تشہیری مہم کے دوران کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے ایک جلسہ عام کو خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی پر زوردار انداز میں حملہ کیا ہے۔ انہوں نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی یادداشت امریکی صدر جو بائڈن کی طرح چلی گئی ہے۔ راہل نے عوام سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ’’میری بہن پرینکا گاندھی نے مجھے بتایا کہ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کا ایک خطاب سنا ہے، کہہ رہی تھی کہ جو ہم بولتے ہیں وہی وزیر اعظم بولتے ہیں۔ پتہ نہیں شاید یادداشت چلی گئی ہے۔ جیسے امریکی صدر بھول جایا کرتے تھے کہ کیا بولنا ہے، کچھ ویسا ہی ہو رہا ہے۔‘‘
راہل گاندھی نے اپنی بات آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ ’’وہاں (امریکہ میں) یوکرین کے صدر آئے اور امریکی صدر کہہ رہے ہیں کہ روس کے صدر آئے ہیں۔ پھر ان کے پیچھے سے کسی نے بتایا کہ یہ روس کے نہیں یوکرین کے صدر ہیں۔ ان کی یادداشت چلی گئی تھی۔ ٹھیک اسی طرح ہمارے وزیر اعظم کی یادداشت چلی گئی ہے۔ پتہ نہیں وہ اگلی ریلی میں عوام کے سامنے یہ بولنے لگیں کہ مہاراشٹر کی حکومت سویا بین کے لیے 60 ہزار روپے فی کوئنٹل دیتی ہے۔ میں نے کہا کہ بی جے پی آئین پر حملہ کر رہی ہے تو وہ کہتے ہیں کہ کانگریس پارٹی آئین پر حملہ کر رہی ہے۔‘‘http://Nawaiduggar.com
راہل گاندھی نے اپنی تقریر میں یہ بھی کہا کہ ’’لوک سبھا کے اندر میں نے بولا کہ ریزرویشن کے متعلق جو 50 فیصد کی دیوار ہے، ہم اسے توڑ کر دکھائیں گے۔ وزیر اعظم کی یادداشت چلی گئی ہوگی اور کہنے لگے کہ راہل گاندھی ریزرویشن کے خلاف ہے۔ اگلی میٹنگ میں وہ یہ بھی کہیں گے کہ راہل گاندھی ذات پر مبنی مردم شماری کے خلاف ہے۔ میں نے ان کے سامنے بولا کہ مودی جی ذات پر مبنی مردم شماری کراوئیں۔‘‘