ملک کے سب سے سخت ترین امتحانات میں میڈیکل انٹرینس اور یو پی ایس سی کا نام آتا ہے جس میں کامیابی حاصل کرنا اتنا آسان نہیں۔ کئی مرتبہ لوگوں کو ان امتحانات میں پاس ہونے میں کئی سال لگ جاتے ہیں۔ مہینوں یا سالوں کی سخت محنت کے بعد لوگ اس امتحان کو پاس کر پاتے ہیں جبکہ کئی تو سالوں کی کوشش کے بعد بھی اسے پاس کرنے میں ناکام رہتے ہیں۔ ایسے میں ایک ایسی کہانی بھی ہے جو لوگوں کو تحریک دیتی ہے۔ بات رومن سینی کی ہو رہی ہے جنہوں نے محض 16 سال کی عمر میں ایمس انٹرینس اور 22 کی عمر میں یو پی ایس سی امتحان پاس کر لیا اور اب 26000 کروڑ کی کمپنی قائم کر چکے ہیں۔ ان کی اس کامیابی کا راز ہر نوجوان جاننا چاہتا ہے۔
بنیادی طور سے راجستھان سے تعلق رکھنے والے رومن کے والد پیشے سے انجینئر ہیں اور والدہ گھریلو خاتون۔ 16 سال کی عمر میں رومن نے ایمس کا امتحان پاس کیا۔ اس کے بعد انہوں نے ایم بی بی ایس کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد نیشنل ڈرگ ڈپنڈنس ٹریٹمنٹ سنٹر میں کام کرنا شروع کیا۔ یہاں صرف چھ مہینے کام کرنے کے بعد انہوں نے اپنا اگلا ہدف سول سروسز امتحان کو بنایا۔
رومن سینی نے 22 سال کی عمر میں یو پی ایس سی امتحان پاس کیا اور سب سے کم عمر کے آئی اے ایس افسروں میں سے ایک بن گئے۔ انہیں مدھیہ پردیش کیڈر ملا ہے جہاں انہیں اسسٹنٹ کلکٹر کے عہدے پر تعینات کیا گیا۔ اس دوران ان کے من میں ایجوکیشن سسٹم کو لے کر بار بار سوال اٹھ رہے تھے۔ انہیں سمجھ میں آ گیا کہ اصلی پریشانی ہمارے ایجوکیشن سسٹم میں ہے۔ اس مسئلہ کے حل کے لیے انہوں نے ایک سال آٹھ مہینہ بعد ہی اسسٹنٹ کلکٹر کے عہدہ سے استعفیٰ دے دیا۔
آئی اے ایس کی نوکری سے استعفیٰ دینے کے بعد رومن سینی نے اپنے دوست گورو مُنجال کے ساتھ پارٹنر شپ کر ‘اَن اکیڈمی’ کی بنیاد رکھی۔ اَن اکیڈمی ایک ایڈو ٹیک اسٹارٹ اَپ تھا۔ ایک ایسا آن لائن پلیٹ فارم جو ہزاروں امتحان دہندگان کو دنیا کی سب سے مشکل ترین امتحانات کو کریک کرنے میں مدد کرتا ہے۔ واضح ہو کہ 2010 میں ایک چھوٹے یوٹیوب چینل کے طور پر اَن اکیڈمی کی شروعات ہوئی تھی۔ ایک رپورٹ کے مطابق اَن اکیڈمی کی ویلیو قریب 26000 کروڑ روپے ہے۔