بہار کے مونگیر میں بے خوف جرائم پیشہ عناصر نے آر جے ڈی کے ریاستی جنرل سکریٹری پنکج یادو کو گولی مار کر سنسنی پھیلا دی ہے۔ یہ واقعہ صفیہ سرائے تھانہ علاقہ کے ہوائی اڈہ میدان کا ہے۔ جمعرات کی صبح جب آر جے ڈی رہنما پنکج یادو مارننگ واک پر نکلے تو انہیں بدمعاشوں نے گولی مار دی۔ انہیں سنگین حالت میں پرائیویٹ نرسنگ ہوم میں داخل کرایا گیا ہے جہاں ان کا علاج کیا جا رہا ہے۔
اب تک اس بات کا پتہ نہیں چل سکا ہے کہ یہ واقعہ کس نے اور کیوں انجام دیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ گولی پنکج یادو کی چھاتی میں لگی ہے۔ جب وہ مارننگ واک پر نکلے تھے تو جرائم پیشہ آئے اور واقعہ کو انجام دے کر فرار ہوگئے۔ پولیس نے پورے معاملے کی جانچ شروع کر دی ہے۔ حالانکہ اس سلسلے میں پولیس کا کوئی بیان ابھی تک سامنے نہیں آیا ہے۔
آر جے ڈی رہنما پر ہوئی فائرنگ کے معاملے پر پارٹی نے بہار کی این ڈی اے حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کرنا شروع کر دیا ہے۔ آر جے ڈی کے ترجمان اعجاز احمد نے کہا کہ یہ کس طرح کی حکومت ہے؟ کس طرح کا سُشاسن ہے؟ اپوزیشن پارٹیوں کے رہنماؤں کو گولی ماری جا رہی ہے۔ اتر پردیش اور بہار کے حالات میں اب زیادہ فرق نہیں ہے۔ بہار میں جرائم اور جرائم پیشوں کا بول بالا ہے۔ حکومت کا اقبال ختم ہو گیا ہے جو واضح طور سے دکھائی دے رہا ہے۔ یہاں جرائم پیشہ پوری طرح سے کھلے گھوم رہے ہیں اور حکومت و انتظامیہ پست ہو چکی ہے۔ آر جے ڈی نے یہ بھی الزام لگایا کہ حکومت کے اندر بیٹھے لوگ کام نہیں کر رہے ہیں، صرف ملائی کاٹنے میں مصروف ہیں۔
گولی واقعہ کو لے کر بی جے پی رہنما کا رد عمل بھی سامنے آیا ہے۔ پارٹی کے ترجمان نے کہا ہے کہ بہار میں جو کچھ ہوا وہ افسوسناک ہے۔ جنہوں نے بھی یہ حرکت کی ہے انہیں بخشا نہیں جائے گا۔