ہندوستان کی کئی ریاستوں میں اس وقت شدید گرمی پڑ رہی ہے۔ دھول بھری گرم ہوا سے عوام پریشان ہیں اور ’لو‘ لگنے کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ اس درمیان ایک رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ دنیا بھر میں سالانہ 1.53 لاکھ سے زیادہ اموات لو لگنے کی وجہ سے ہوتی ہیں۔ 1990 کے بعد سے 30 سالوں کے اعداد و شمار کو پیش نظر رکھتے ہوئے کی گئی ایک تحقیق میں اس بات کا انکشاف ہوا ہے۔ تحقیقی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں ہر سال 1.53 لاکھ سے زیادہ اموات ’ہیٹ ویو‘ (گرم ہوا) کی وجہ سے ہوتی ہیں۔ ان اموات میں پانچواں (20 فیصد) اور سب سے بڑا حصہ ہندوستان کا ہوتا ہے۔ یعنی لو لگنے کے واقعات میں ہونے والی اموات معاملہ میں ہندوستان کو دنیا میں پہلا مقام حاصل ہے۔
تحقیقی رپورٹ کے مطابق ہندوستان کے بعد چین اور روس کا نمبر آتا ہے۔ دنیا بھر میں ہیٹ ویو سے جڑی اموات میں چین کا حصہ جہاں تقریباً 14 فیصد ہے، وہیں روس کا تقریباً 8 فیصد ہے۔ موناش یونیورسٹی (آسٹریلیا) کی قیادت میں کی گئی اس تحقیق میں اخذ کیا گیا ہے کہ ہیٹ ویو سے جڑی بیشتر اموات گرمی سے متعلق سبھی اموات کا تقریباً ایک تہائی اور عالمی سطح پر مجموعی اموات کا ایک فیصد ہے۔
محققین کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہر گرمیوں میں ہونے والی مجموعی طور پر 1.53 لاکھ اضافی اموات میں سے تقریباً نصف ایشیا سے تعلق رکھتی ہیں اور 30 فیصد سے زیادہ کا تعلق یوروپ سے ہے۔ یعنی صرف ایشیا میں ہی ہیٹ ویو سے جڑی اموات کی تعداد تقریباً 75 ہزار ہے، جبکہ یوروپ میں یہ تعداد 45 ہزار ہے۔