
نئی دہلی: سینٹرل پولیوشن کنٹرول بورڈ (CPCB) نے دہلی کی فضائی کیفیت کو سرکاری طور پر ’’بہت خراب‘‘ (Very Poor) زمرے میں رکھا ہے۔ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق شہر کا مجموعی اے کیو آئی 304 ریکارڈ کیا گیا، جبکہ زیادہ تر علاقوں میں اسموگ کی موٹی تہہ واضح طور پر دکھائی دی۔
اکثر علاقوں میں آلودگی خطرے کی حد کے قریب
آلودگی کے سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں آنند وہار کا شمار ہوا جہاں اے کیو آئی 383 ریکارڈ کیا گیا جو کہ ’’بہت خراب‘‘ زمرے آتا ہے۔ اسی طرح اکشردھام مندر کے اطراف بھی اسموگ چھایا رہا اور یہاں بھی اے کیو آئی 383 درج کیا گیا۔ دہلی کے مشہور آئی ٹی او علاقے کا اے کیو آئی 331 رہا، جبکہ غازی پور میں بھی یہ اعداد و شمار 383 تک جا پہنچے۔ انڈیا گیٹ اور کرتویہ پتھ کے اطراف دھند کا ماحول ہے اور اے کیو آئی 312 ریکارڈ کیا گیا، جو صحت کے لحاظ سے انتہائی نقصان دہ سمجھا جاتا ہے۔
کچھ علاقوں میں قدرے بہتری
دہلی کے اے آئی آئی ایم ایس (AIIMS) علاقے کی فضا اور علاقوں کے مقابلے میں کچھ بہتر رہی، جہاں اے کیو آئی 277 ریکارڈ ہوا جسے سینٹرل پولیوشن کنٹرول بورڈ (CPCB) نے ’’خراب‘‘ (Poor) درجہ بندی میں رکھا ہے، تاہم یہ بھی صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔
اے کیو آئی کیا بتاتا ہے؟
سی پی سی بی کے مطابق اے کیو آئی 0 سے 500 کے درمیان ہوتا ہے اور اسے چھ درجات میں تقسیم کیا گیا ہے:
0–50: اچھا (Good) — صحت کے لیے محفوظ
51–100: تسلی بخش (Satisfactory) — حساس افراد کو معمولی اثر
101–200: معتدل (Moderate) — دمہ اور دل کے مریضوں کو مشکلات
201–300: خراب (Poor) — طویل نمائش پر عام لوگوں کو بھی دقت
301–400: بہت خراب (Very Poor) — صحت مند افراد بھی سانس کی تکلیف میں مبتلا ہو سکتے ہیں
401–500: شدید (Severe) — ہر فرد کے لیے خطرناک سطح
دہلی میں یہ صورتِ حال ہر سال سردیوں میں پیدا ہوتی ہے، تاہم ماہرین کے مطابق مسلسل اضافہ صحتِ عامہ کے لیے تشویشناک دفاعی چیلنج بنتا جا رہا ہے۔







