لوک سبھا انتخابات کے ابھی نتائج بھی نہیں آئے کہ این ڈی اے کا آپسی سر پھٹول سامنے آگیا۔ مہاراشٹر میں بی جے پی کی حلیف این سی پی (اجیت پوار) نے اسی سال ہونے والے اسمبلی انتخاب میں ریاست کی 288 سیٹوں میں سے 80 سے 90 سیٹوں کا مطالبہ کیا ہے۔ مہاراشٹر کے وزیر اور این سی پی کے سینئر لیڈر چھگن بھجبل نے کہا ہے کہ ان کی پارٹی کو اس سال کے اسمبلی انتخابات میں 80-90 سیٹیں ملنی چاہئے تاکہ وہ 50 سے 60 سیٹیں جیت سکے۔ چھگن بھجبل کے اس بیان پر بی جے پی کے دیوندر فڈنویس نے کہا ہے، چونکہ بی جے پی سب سے بڑی پارٹی ہے، لہذا اسے اسمبلی انتخابات کی سیٹوں کی تقسیم میں سب سے زیادہ سیٹیں ملیں گی۔
پیر (27 مئی) کوممبئی میں این سی پی کے لیڈران و عہدیداران کی ایک اعلیٰ سطی میٹنگ ہوئی، جس میں خطاب کرتے ہوئے چھگن بھجبل نے کہا کہ جب ہم یوتی (بی جے پی-شیو سینا کے اتحاد) میں شامل ہوئے تو ہمیں اسمبلی الیکشن لڑنے کے لیے 80 سے 90 سیٹیں ملنے کا یقین دلایا گیا تھا۔ حالانکہ ہمیں اس لوک سبھا الیکشن میں لڑنے کے لیے بہت کم سیٹیں ملیں۔ چھگن بھجبل نے مزید کہا کہ ہمیں ان (بی جے پی) کو بتانا چاہیے کہ ہم الیکشن لڑنے کے لیے زیادہ سیٹیں چاہتے ہیں تاکہ ہم تقریباً 50 سے 60 سیٹیں جیت سکیں۔ ریاست کی 288 سیٹوں میں سے بی جے پی نے 2019 کے اسمبلی انتخابات میں 105 سیٹیں جیتی تھیں، جب کہ این سی پی (غیر منقسم) نے 54 سیٹیں جیتی تھیں۔ انہوں نے حیرت کا اظہار کیا کہ اگر ہمیں پارٹی کے ایم ایل ایز کی تعداد کی وجہ سے 50 سیٹیں لڑنے کے لیے ملتی ہیں تو ان 50 میں سے کتنے لوگ منتخب ہوں گے؟
این سی پی لیڈر نے اس پر بھی ناراضگی ظاہر کی کہ منو اسمرتی ممکنہ طور پر اسکولوں میں پڑھایا جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم نے دلتوں کو یہ سمجھانے میں کافی توانائی صرف کی کہ بی جے پی کی 400 سے زیادہ لوک سبھا سیٹیں جیتنے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ پارٹی ریزرویشن ختم کرنے کے لیے آئین میں تبدیلی کرے گی۔ یہاں تک کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی اپوزیشن کے ان دعووں کی تردید کی ہے۔ اب ایسی خبریں کہ اسکولوں میں منو اسمرتی پڑھائے جانے کا امکان ہے۔
چھگن بھجبل کے بیانات پر بی جے پی لیڈر دیویندر فڑنویس نے کہا کہ بی جے پی سب سے بڑی پارٹی ہے اور اس الیکشن میں وہ زیادہ سیٹوں پر لڑے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ حالانکہ سیٹوں کی تقسیم کے فارمولے کو تینوں پارٹیوں کے لیڈروں کی آپسی بات چیت کے بعد ہی حتمی شکل دی جائے گی۔