دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے ایک بار پھر سپریم کورٹ کا رخ کیا ہے۔ انہوں نے دہلی آبکاری پالیسی معاملے میں عدالت میں عرضداشت داخل کرتے ہوئے عبوری ضمانت میں 7 دن کی توسیع کا مطالبہ کیا ہے۔ اس معاملے میں سپریم کورٹ نے کیجریوال کو انتخابی مہم کے لیے یکم جون تک مشروط عبوری ضمانت دی ہے۔ انہیں 2 جون کو خود سپردگی کرنی ہو گی۔
کیجریوال نے اپنی درخواست میں دعویٰ کیا ہے کہ گرفتاری کے بعد ان کا 7 کلو وزن کم ہو گیا ہے۔ یہی نہیں بلکہ ان کی کیٹون لیول بھی بڑھا ہے۔ ایسی حالت میں یہ علامات سنگین ہو سکتی ہیں۔ میکس کے ڈاکٹروں نے معائنہ کیا ہے۔ اب پی ای ٹی-سی ٹی اسکین اور بہت سے ٹیسٹ کرنے کی ضرورت ہے۔ اس کے لیے وزیر اعلیٰ کیجریوال نے مزید جانچ کے لیے 7 دن کا وقت طلب کیا ہے۔17 مئی کو سپریم کورٹ نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے ذریعہ کیجریوال کی گرفتاری کو چیلنج کرنے والی عرضداشت پر اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔ اس دوران عدالت نے انہیں باقاعدہ ضمانت کے لیے نچلی عدالت سے رجوع کرنے کی اجازت دی تھی۔
واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ کیجریوال کو ای ڈی نے 21 مارچ کو دہلی آبکاری پالیسی گھوٹالے میں منی لانڈرنگ کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ کیجریوال نے اپنی گرفتاری کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ سپریم کورٹ نے کیجریوال کو لوک سبھا انتخابات میں مہم چلانے کے لیے 10 مئی سے 1 جون تک عبوری ضمانت دی ہے۔ انہیں 2 جون کو خود سپردگی کرنا ہوگی۔ کیجریوال کے علاوہ تحقیقاتی ایجنسی نے دہلی ایکسائز پالیسی معاملے میں منیش سسودیا کو بھی گرفتار کیا ہے۔ وہ ہنوز جیل میں ہیں۔ اس معاملے میں عآپ کے راجیہ سبھا رکن سنجے سنگھ کو بھی گرفتار کیا گیا تھا، مگر انہیں سپریم کورٹ نے ضمانت دے دی ہے۔