فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ نے اتوار کے روز بڑی تعداد میں تل ابیب پر راکٹوں سے حملے کیے ہیں۔ تل ابیب اسرائیل کے بڑے شہر کے ساتھ ساتھ بڑا تجارتی مرکز بھی ہے جسے القسام بریگیڈ نے اتور کے روز نشانہ بنایا ہے۔
اسرائیلی فوج نتل ابیب پر اس تازہ راکٹ حملے کے بارے میں کہا ہے کہ اس نے راکٹوں میں سے کئی کو تل ابیب میں ہدف تک پہنچنے سے پہلے ہی روک دیا گیا ہے۔ تاہم معلوم ہوا ہے کہ اسرائیلی فوج اور اس کا آئرن ڈوم نامی دفاعی سسٹم سب راکٹوں کو نہیں روک سکا ہے۔ اسرائیلی فوج کے مطابق بہت سے روکے گئے جبکہ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے کم ازکم 15 دھماکے سنے ہیں۔
اس سے قبل القسام بریگیڈ نے ٹیلی گرام پر اپنی ایک پوسٹ میں لکھا ‘ ہم نے تل ابیب میں صہیونیوں کے اہداف کو بڑی تعداد میں راکٹوں سے نشانہ بنایا ہے اور یہ فلسطینی شہریوں کے اسرائیلی فوج کے ہاتھوں قتل عام کے جواب میں کیا گیا ہے۔’
دوسری جانب اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ کم از کم 8 راکٹ تل ابیب کے وسطی علاقوں کو نشانہ بنانے کے لیے داغے گئے تھے۔ اسرائیلی فوج کے مطابق یہ راکٹ جنوبی غزہ کے شہر رفح سے فائر کیے گئے تھے۔ جہاں اسرائیلی فوج ان دنوں حالت جنگ میں ہے۔اسرائیلی فوج کے بیان میں مزید کہا گیا ہے یہ زیادہ تر راکٹوں کو اسرائیلی ائیر فورس کی مدد سے روکا گیا ہے۔ بین الاقوامی خبر رساں ادارے ‘ اے ایف پی ‘ نے بھی رپورٹ کیا ہے کہ یہ راکٹ رفح سے ہی کیے گئے۔ (بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ، اردو)