گڑگاؤں: ہریانہ کی بادشاہ پور اسمبلی سیٹ سے آزاد ایم ایل اے راکیش دولت آباد کا ہفتہ کو دل کا دورہ پڑنے سے انتقال ہو گیا۔ ان کی عمر محض 45 سال تھی۔ رپورٹ کے مطابق راکشی کو صبح ساڑھے 10 بجے دل کا دورہ پڑنے کے بعد پالم وہار کے منی پال اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا، جہاں ان کا کچھ دیر تک علاج کیا گیا لیکن انہیں بچایا نہیں جا سکا۔
خیال رہے کہ راکیش دولت آباد نے بادشاہ پور اسمبلی سیٹ سے 2019 کے انتخابات میں آزاد امیدوار کی حیثیت سے کامیابی حاصل کی تھی، جس کے بعد انہوں نے بی جے پی حکومت کی حمایت کی تھی۔ انہوں نے بی جے پی امیدوار منیش یادو کو شکست دی تھی۔ ان کی تصویر ایک سماجی کارکن کی تھی۔
ہریانہ میں حالیہ سیاسی بحران کے درمیان بھی دولت آباد کے ایم ایل اے بی جے پی کی حمایت کر رہے تھے۔ تین آزاد ایم ایل اے نے بی جے پی سے اپنی حمایت واپس لے لی تھی جس کی وجہ سے نائب سنگھ سینی حکومت پر بحران کے بادل منڈلا رہے تھے۔ ہریانہ کے وزیر اعلیٰ نائب سنگھ نے راکیش دولت آباد کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے ایکس پر لکھا، ’’میں بادشاہ پور کے ایم ایل اے اور اسمبلی میں اہم اتحادی راکیش دولت آباد کے اچانک انتقال سے دکھی ہوں اور مجھے صدمہ پہنچا ہوں۔ ان کے اچانک چلے جانے سے ہریانہ کی سیاست میں خلا پیدا ہو گیا ہے۔
گڑگاؤں پارلیمانی سیٹ سے کانگریس کے امیدوار راج ببر نے بھی راکیش دولت آباد کے بے وقت انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم اہلس پر لکھا، ’’حیران ہوں اور انتہائی افسردہ۔ ان کا مسکراتا چہرہ میری نظروں سے نہیں ہٹ رہا۔ گڑگاؤں کے بادشاہ پور سے ایم ایل اے راکیش دولت آباد کے انتقال کی خبر سے صدمہ پہنچا ہے۔ خاندان کی حوصلہ افزائی کیسے کی جائے؟ یہ سب اچانک کیسے ہو گیا؟ میں دعا کر رہا ہوں۔ خدا خاندان کو ہمت دے۔‘‘
راکیش دولت آباد کے انتقال کی اطلاع ملتے ہی جے جے پی لوک سبھا امیدوار راہل فاضل پوریا اور بی جے پی لیڈر مکیش پہلوان بھی اسپتال پہنچے۔ انہوں نے انڈین نیشنل لوک دل کے ٹکٹ پر بادشاہ پور سے دو بار اسمبلی الیکشن لڑا لیکن دونوں بار انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ لیکن انہوں نے ہمت نہیں ہاری اور تیسری بار آزاد حیثیت سے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا اور اس بار وہ جیت گئے۔ مرحوم ایم ایل اے کے دو بچے ہیں۔ ان کے چھوٹے بھائی کا دو سال قبل کورونا کے سبب انتقال ہو گیا تھا۔