نئیدہلی: دہلی ہائی کورٹ نے ’بھارت پے‘ کے شریک بانی اشنیر گروور اور ان کی اہلیہ مادھوری جین گروور کو جھٹکا دیتے ہوئے امریکی دورے پر روانہ ہونے سے قبل 80 کروڑ روپے بطور سیکورٹی جمع کرانے کا حکم جاری کیا ہے۔ 24 مئی کو اپنے تبصرے میں عدالت نے کہا کہ سیکورٹی جائیداد کی شکل میں ہونی چاہیے۔ اس کے ساتھ یو اے ای کا سفر روکنے کے لیے ’ایمریٹس کارڈ‘ بھی سرنڈر کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
عدالت نے کہا کہ اشنیر گروور اور ان کی اہلیہ کے پاس ‘گولڈن ویزا’ جیسا ایمریٹس کارڈ ہے، جو کہ متحدہ عرب امارات میں غیر ملکی شہریوں کو دیا جانے والا 10 سالہ رہائشی اجازت نامہ ہے۔ ایسی صورت حال میں انہیں ایمریٹس کارڈ عدالت میں سرنڈر کرنا پڑے گا۔ دراصل، دہلیہائی کورٹ نے اکنامک آفینس ونگ سے اشنیر گروور کے سفر کے بارے میں معلومات مانگی تھی، جس میں انکشاف کیا گیا تھا کہ اشنیر گروور اپنے بچوں کے سمر اسکول کے لیے امریکہ جانا چاہتے ہیں۔
عدالت نے انہیں امریکہ جانے کی اجازت دے دی لیکن کہا کہ انہیں اپنے قیام کی جگہ، ہوٹل، سفری منصوبہ اور فون نمبر فراہم کرنا ہوگا۔ اس کے علاوہ انہیں تمام معلومات تفتیشی ایجنسیوں کو بھی دینی ہوں گی۔ اشنیر گروور 26 مئی کو امریکہ روانہ ہوں گے اور انہیں 14 جون کو ہندوستان آنا ہے۔ ان کی اہلیہ مادھوری جین 15 جون کو امریکہ جائیں گی اور یکم جولائی کو ہندوستان واپس آئیں گی۔
اس سے قبل اقتصادی جرائم ونگ نے کہا تھا کہ جوڑے کو بیرون ملک جانے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔ ای او ڈبلیو کا موقف تھا کہ اشنیر گروور اور ان کی اہلیہ کی بیرون ملک میں جائیدادیں ہیں۔ ایسے میں ان کے واپس نہ آنے کا خطرہ ہے۔ ان دونوں پر فن ٹیک کمپنی بھارت پے کے ساتھ تقریباً 81 کروڑ روپے کی دھوکہ دہی کا الزام ہے۔
تنازعہ کے بعد بھارت پے سے دستبردار ہو جانے والے اشنیر گروور، نے تقریباً 51 کمپنیوں میں سرمایہ کاری کی ہے۔ ان کی مجموعی مالیت تقریباً 900 کروڑ روپے بتائی جاتی ہے۔ اشنیر شارک ٹینک انڈیا کے جج بھی رہ چکے ہیں۔