ایک طرف لوک سبھا انتخاب کی سرگرمیاں جاری ہیں، اور دوسری طرف کرناٹک میں ریونّا سیکس اسکینڈل نے ہلچل مچا رکھی ہے۔ کئی خواتین پر جنسی استحصال کرنے کے الزامات کا سامنا کر رہے سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوگوڑا کے پوتے پرجول ریونّا کی مشکلات بڑھتی ہی جا رہی ہیں۔ تازہ ترین خبروں کے مطابق ان کی گرفتاری کے لیے لُک آؤٹ سرکلر جاری کر دیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں کرناٹک کے وزیر داخلہ جی. پرمیشور نے جمعرات کے روز جانکاری دی۔
اس درمیان مزید ایک خاتون نے پرجول ریونّا اور ان کے والد پر جنسی استحصال کا الزام عائد کرتے ہوئے پولیس میں شکایت درج کرائی ہے۔ اس تعلق سے کرناٹک حکومت کے ایک وزیر نے تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ متاثرہ کا بیان درج کر لیا گیا ہے۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ جس خاتون نے شکایت کی ہے، اس کی تفصیل ظاہر نہیں کی جا سکتی۔ اس پورے معاملے میں سابق مرکزی وزیر اور کانگریس لیڈر ڈاکٹر ویرپا موئلی کا کہنا ہے کہ ’’ہم ایک سیاسی لیڈر کے طور پر شرمندہ ہیں۔ وہ (ریونّا) سب سے بڑی سزا کے حقدار ہیں۔ نعرہ ہے ’بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ‘، مجھے لگتا ہے کہ پی ایم مودی کو اپنا سر شرم سے جھکا لینا چاہیے۔‘‘
اس سے قبل پرجول ریونّا نے سیکس اسکینڈل معاملے کی جانچ کر رہی ایس آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کے لیے سات دنوں کا وقت طلب کیا تھا۔ حالانکہ ان کی یہ گزارش پوری نہیں کی گئی ہے۔ وزیر داخلہ جی. پرمیشور کا کہنا ہے کہ 24 گھنٹے سے زیادہ وقت دینے کا کوئی التزام نہیں ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ ’’جیسے ہی یہ پتہ چلا کہ پرجول ریونّا بیرون ملک گئے ہیں، لُک آؤٹ نوٹس جاری کر دیا گیا۔ ہم نے سبھی بندرگاہوں اور ہوائی اڈوں کو لُک آؤٹ نوٹس کے بارے میں مطلع کر دیا ہے۔‘‘
واضح رہے کہ 33 سالہ ریونّا سابق وزیر اعظم اور جے ڈی ایس چیف ایچ ڈی دیوگوڑا کے پوتے اور رکن اسمبلی و سابق وزیر ایچ ڈی ریونّا کے بیٹے ہیں۔ ریونّا کے خلاف کئی خواتین کے ساتھ جنسی استحصال کے الزامات عائد کیے گئے ہیں اور اس سے منسلک کئی ویڈیوز وائرل ہو رہی ہیں۔ ریاستی حکومت نے اس معاملے کی جانچ کے لیے ایس آئی ٹی تشکیل دے دی ہے جو اپنا کام کر رہی ہے۔ پرجول ریونّا کرناٹک کی ہاسن لوک سبھا سیٹ سے انتخاب بھی لڑ رہے ہیں جہاں 26 اپریل کو ووٹنگ ہوئی تھی۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ جیسے ہی ریونّا سے جڑی ویڈیوز سامنے آنے لگیں، وہ ووٹنگ ختم ہوتے ہی ملک چھوڑ کر فرار ہو گئے۔