بنگلورو: سیکس اسکینڈل کیس کے سلسلہ میں فحش ویڈیو کیس کی تحقیقات کر رہی ایس آئی ٹی نے پرجول ریونا کو راحت نہیں دی اور 7 دن کی مہلت دینے سے انکار کر دیا۔ جے ڈی ایس کے رکن پارلیمنٹ پرجول ریونا اس وقت بیرون ملک موجد ہیں۔ انہوں نے ایس آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کے لئے سات دن کا وقت مانگا تھا لیکن جانچ ایجنسی نے انہیں وقت دینے سے انکار کر دیا۔
قبل ازیں، یہ خبر آئی تھی کہ پرجول جمعہ کو بیرون ملک سے واپس آ سکتے ہیں۔ واپس آتے ہی ایس آئی ٹی اسے اپنی تحویل میں لے گی لیکن اب پرجول نے پیش ہونے کے لیے 7 دن کی مہلت مانگی، جس سے تفتیشی ایجنسی نے انکار کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق اس سے قبل خبر آئی تھی کہ پرجول ریونا نے فرینکفرٹ (جرمنی) سے بنگلور کا ٹکٹ بک کرایا ہے۔ وہ 3 مئی کو دیر شام کیمپے گوڑا بین الاقوامی ہوائی اڈے پر اتریں گے۔ وہ 4 مئی کو ایس آئی ٹی حکام کے سامنے پیش ہونے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ اس دوران انہیں ایئرپورٹ سے حراست میں لیے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق انہیں سی آر پی سی کی دفعہ 41 اے کے تحت ایس آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کا نوٹس جاری کیا گیا ہے اور انہیں 24 گھنٹے کے اندر حکام کے سامنے پیش ہونا ہوگا لیکن اس نے ایس آئی ٹی سے سات دن کی توسیع مانگی، جو اسے نہیں ملی۔
ایک دن پہلے کرناٹک کے وزیر داخلہ ڈاکٹر جی پرمیشورا نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے اس معاملے میں سدارمیا حکومت کی بے عملی سے متعلق بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس طرح گرفتاریاں نہیں کی جا سکتیں۔ انہوں نے کہا، “عوامل جیسے شواہد، شکایت کا مواد، جن دفعہ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے، کیا ان کو گرفتار کرنے کا کوئی انتظام ہے؟ آیا یہ قابل ضمانت جرم ہے، وغیرہ کو ذہن میں رکھنا چاہیے۔‘‘
خیال رہے کہ پرجول کو نوٹس سی آر پی سی سیکشن 41 اے کے دفعات کے تحت جاری کیا گیا ہے۔ ملزم کو 24 گھنٹے میں تفتیشی پینل کے سامنے پیش ہونا ہوگا۔ انہوں نے کہا، اگر وہ ایسا نہیں کرتے ہیں تو ایس آئی ٹی مزید کارروائی شروع کرے گی۔
پرجول سابق وزیر اعظم اور جے ڈی (ایس) کے سرپرست ایچ ڈی دیوے گوڑا کے پوتے اور اور سابق وزیر ایچ ڈی ریونا کے بیٹے ہیں۔ انتخابات سے عین قبل، پرجول سے متعلق بڑی تعداد میں ویڈیوز اور تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہیں، جس کے بعد کرناٹک حکومت نے کرناٹک ریاستی کمیشن برائے خواتین کی چیئرپرسن ناگ لکشمی چودھری کی درخواست پر ایس آئی ٹی تشکیل دی تھی۔ پرجول کی سابق باورچی اور رشتہ دار کی شکایت پر ان کے خلاف ہولینا راسی پورہ میں جنسی ہراسانی کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ متاثرہ نے الزام لگایا کہ پرجول نے اس کی بیٹی کو ویڈیو کال کی اور قابل اعتراض انداز میں بات کی جس کی وجہ سے بیٹی کو پرجول کو بلاک کرنا پڑا۔