نئی دہلی: اروند کیجریوال نے ای ڈی کے الزامات پر سپریم کورٹ میں اپنا جواب داخل کیا ہے۔ وہ دہلی شراب پالیسی سے متعلق مبینہ گھوٹالہ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں تہاڑ جیل میں قید ہیں۔ کیجریوال نے عدالت عظمیٰ میں کہا ہے کہ جن چار گواہوں کے بیانات کی بنیاد پر ای ڈی نے انہیں گرفتار کیا ہے ان کا بی جے پی سے تعلق ہے۔
اروند کیجریوال کے مطابق، ماگونٹا سری نواسولو ریڈی بی جے پی کے حمایت یافتہ لوک سبھا امیدوار ہیں۔ دوسرے گواہ سرتھ ریڈی کی کمپنی نے الیکٹورل بانڈ کے ذریعے بی جے پی کو 60 کروڑ روپے کا عطیہ دیا تھا۔
اروند کیجریوال نے سپریم کورٹ میں داخل اپنے جواب میں کہا ہے کہ انہیں بی جے پی گوا کے سینئر لیڈر اور وزیر اعلیٰ پرمود ساونت کے قریبی ستیہ وجے اور ان کی انتخابی مہم کے مینیجر کے بیانات کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا۔ کیجریوال نے کہا کہ ای ڈی کو حوالہ ایجنٹ سے گجراتی میں لکھی گئی ڈائری ملی ہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی نے اپنے طور پر ثبوت تیار کئے اور عدالت میں پیش کئے۔ اروند کیجریوال نے سپریم کورٹ میں اس فیصلے کو چیلنج کیا ہے جس میں دہلی ہائی کورٹ نے شراب پالیسی معاملے سے متعلق ایک مبینہ منی لانڈرنگ کیس میں ای ڈی کے ذریعہ ان کی گرفتاری اور عدالتی تحویل کو قانونی قرار دیا تھا۔
کیجریوال کی اس درخواست کے خلاف انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے گزشتہ بدھ کو سپریم کورٹ میں حلف نامہ داخل کیا تھا۔ تحقیقاتی ایجنسی نے اپنے حلف نامے میں دعویٰ کیا تھا کہ وزیر اعلی اروند کیجریوال کو بڑے پیمانے پر ثبوتوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔ ای ڈی کے مطابق دہلی کی نئی شراب پالیسی میں بے ضابطگیوں کی تحقیقات کے دوران تقریباً 170 موبائل فون کو تباہ کر دیا گیا۔