امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی ڈنر پارٹی میں دو اعلیٰ افسروں کے درمیان مار پیٹ کی نوبت آنے کی خوب چرچا ہو رہی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ اس ڈنر پارٹی کے دوران معاملہ اتنا بڑھ گیا کہ ایک افسر نے دوسرے کے سامنے کہا کہ ’تیرا منھ توڑ دوں گا…باہر چل‘۔ یہ معاملہ واشنگٹن ڈی سی میں ایک خصوصی کلب ’ایکسکلیوسیو برانچ‘ کے افتتاح اور ایک پوڈ کاسٹ ہوسٹ چمتھ پالہپتیا کے یوم پیدائش تقریب کے دوران پیش آیا۔ ٹرمپ کے جن دو افسروں کے درمیان مارپیٹ کی نوبت آئی وہ ہیں سکریٹری آف فائنانس یعنی کہ امریکی وزیر مالیات اسکاٹ بیسنٹ اور فیڈرل ہاؤسنگ فائنانس ایجنسی کے ڈائرکٹر بل پُلٹے۔
سی این این کے مطابق ایگزیکٹیو کلب میں ایک عشائیہ کے دوران اسکاٹ بیسنٹ نے پُلٹے کے منھ پر مکہ مارنے کی دھمکی دی۔ ذرائع کے مطابق بیسنٹ کو خبر ملی تھی کہ بُل پُلٹے ٹرمپ کے سامنے ان کی چغلی کر رہے ہیں۔ اس بات پر بیسنٹ شدید غصہ ہو گئے اور انہوں نے بل پُلٹے کو چہرے پر مکہ مارنے کی دھمکی دے ڈالی۔
4 ستمبر 2025 کو واشنگٹن ڈی سی میں ٹرمپ کے قریبیوں کے ذریعہ اہتمام کیے گئے نجی ڈنر میں کئی بڑی شخصیتیں موجود تھیں جیسے ٹرانسپورٹیشن سکریٹری سین ڈفی، کامرس سکریٹری ہاورڈ لوٹنک، انٹیریر سکریٹری ڈگ برگم اور نیشنل انٹلی جنس ڈائرکٹر تلسی گبارڈ۔
دراصل خبر ہے کہ اسکاٹ بیسنٹ نے کئی لوگوں سے سنا تھا کہ فیڈرل ہاؤسنگ فائنانس ایجنسی کے ڈائرکٹر ٹرمپ کے سامنے ان کی بُرائی کر رہے تھے۔ موقع ملتے ہی بیسنٹ نے پُلٹے کو کہا، ’’تم صدر سے میرے بارے میں کیوں بات کر رہے ہو؟ بھاڑ میں جاؤ، میں تمہارے منھ پر مکہ مار دوں گا۔‘‘
امریکی سیاست پر گہری نظر رکھنے والی ویب سائٹ پالیٹیکو میں اس جھگڑے کی تفصیلی رپورٹ شائع ہوئی ہے۔
چشم دیدوں کے مطابق بیسنٹ کے ردعمل سے پُلٹے حواس باختہ رہ گئے تھے۔ دونوں رہنماؤں میں کشیدگی کو دیکھتے ہوئے کلب کے شریک مالک اور فائنانسر عمید ملک کو مداخلت کرنی پڑی لیکن بیسنٹ کو یہ منظور نہیں تھا۔ وہ پلٹے کو ڈنر پارٹی سے باہر نکلوانا چاہتے تھے۔ بیسنٹ نے کلب کے مالک سے کہا، ’’یا تو وہ یہاں رہے گا یا میں، تم مجھے بتاؤ کہ یہاں سے کون نکلے گا۔‘‘ یا پھر اس نے آگے کہا، ’’ہم باہر جا سکتے ہیں۔‘‘
’’کیا کرنے؟‘‘ پُلٹے نے پوچھا، ’’بات کرنے؟‘‘
’’نہیں‘‘، بیسنٹ نے جواب دیا، ’’میں تمہاری پٹائی کر دوں گا۔‘‘
حالات کو پُر سکون کرنے کے لیے مالک نے ان دونوں کو الگ کر دیا اور بیسنٹ کو شانت کرنے کے لیے اسے کلب کے دوسرے حصے میں لے گئے۔ ڈنر کے دوران بیسنٹ اور پلٹے کو میز کے مخالف سرے پر بٹھایا گیا۔ حالانکہ اس واقعہ پر بیسنٹ، پُلٹے اور ملک اور وائٹ ہاؤس نے کسی بھی طرح کے تبصرہ سے انکار کیا ہے۔
واضح رہے کہ ٹرمپ نے مئی میں اعلان کیا تھا کہ بیسنٹ، وزیر کامرس لیوٹنک اور پُلٹے مل کر کام کریں گے لیکن ٹرمپ انتظامیہ کے ذرائع کے مطابق ان افسروں کے درمیان ایک طرح کی زمینی جنگ چھڑی ہوئی ہے۔ اس تنازعہ سے واقف کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ بیسنٹ کا ماننا ہے کہ پُلٹے نے خود کو ان معاملوں میں شامل کر لیا ہے جسے وزیر مالیات اپنا دائرہ اختیار مانتے ہیں۔
یہ پہلی بار نہیں ہے جب بیسنٹ کا ٹرمپ کے کسی صلاح کار سے جھگڑا ہوا ہو۔ اس سال کی شروعات میں کئی ذرائع نے سی این این کو بتایا کہ بیسنٹ کی ایلون مسک سے تیکھی بحث ہوئی تھی۔ بیسنٹ اتوار کو ٹرمپ کے ساتھ یو ایس اوپن کا فائنل بھی دیکھنے پہنچے تھے، حالانکہ انہیں صدر سے کچھ سیٹوں کے فاصلے پر بٹھایا گیا تھا۔ اب ایلون مسک نے بھی بیسنٹ-پُلٹے جھگڑا معاملے پر ’ایکس‘ پر ایک خبر شیئر کی ہے۔