کینیڈا حکومت نے دہشت گرد تنظیموں کی فنڈنگ سے جڑی ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں خالصتانی دہشت گرد تنظیموں کو ملک میں ملنے والی فنڈنگ کو لے کر تشویش ظاہر کی گئی ہے۔ کینیڈا کے محکمہ مالیات کی طرف سے جاری رپورٹ کے مطابق خالصتانی انتہاپسند گروپوں سمیت کئی دہشت گرد تنظیموں کو سیاسی طور سے متاثر پُرتشدد سرگرمیوں کے لیے کینیڈا کی سرزمین سے فنڈنگ مل رہی ہے۔
ایسا پہلی بار ہوا ہے جب کینیڈا نے اپنے ملک میں خالصتانی دہشت گرد تنظیموں کی موجودگی کی بات مانی ہے اور انہیں ٖفنڈنگ ملنے کی بھی بات قبول کی ہے۔ کینیڈا کو طویل عرصے سے ببر خالصہ، انٹرنیشنل سکھ یوتھ فیڈریشن اور سکھ فار جسٹس جیسی تنظیموں کا اڈہ مانا جاتا رہا ہے۔ ہندوستان کافی پہلے سے کہتا آیا ہے کہ کینیڈا میں خالصتانی دہشت گردوں کو پناہ ملی ہوئی ہے اور کینیدا حکومت اسے لے کر سنجیدہ نہیں ہے۔
’کینیڈا میں منی لانڈرنگ اور دہشت گردی فنڈنگ کی جوکھم کا جائزہ 2025‘ کے نام سے جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کینیڈا میں موجود دہشت گرد تنظیموں نے سیاسی طور سے متاثر پُرتشدد سرگرمیوں کے لیے پیسہ اکٹھا کرنا جاری رکھا ہے۔
’ٹی وی 9 بھارت ورش‘ کی خبر کے مطابق خفیہ ایجنسیوں نے حماس، حزب اللہ، ببر خالصہ انٹرنیشنل اور انٹرنیشنل سکھ یوتھ فیڈریشن کو کینیڈا سے فنڈنگ ملتے دیکھا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خالصتانی انتہاپسند گروپ ہندوستان کے پنجاب میں ایک آزاد ریاست کے قیام کے لیے پُرتشدد ذرائع کا استعمال کر رہے ہیں۔
یہ گروپس فنڈنگ کے لیے این پی او اور دیگر ذرائع کا استعمال کرتے ہیں۔ ساتھ ہی مجرمانہ سرگرمیوں کو انجام دینے کے لیے بینکنگ سیکٹر، کرپٹو کرنسی، کراؤڈ فنڈنگ اور مذہبی چندے کا غلط استعمال کرتے ہیں۔