امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ’ٹیرف بم‘ کا سیدھا اثر ہندوستانی شیئر بازار میں دیکھنے کو مل رہا ہے۔ کل ٹرمپ نے ہندوستان پر 25 فیصد ٹیرف اور اضافی جرمانے کا اعلان کیا تھا جس کی وجہ سے آج شیئر بازار میں بڑی گراوٹ دیکھی جا رہی ہے۔ سینسیکس 750 پوائنٹس سے زیادہ ٹوٹ چکا ہے جبکہ نفٹی بھی 200 پوائنٹس سے زیادہ کے گیپ ڈاؤن کے بعد کھلا۔ نفٹی بینک قریب 300 پوائنٹس، نفٹی آئی ٹی 215 پوائنٹس اور ایف ایم سی جی 300 پوائنٹس سے زیادہ گراوٹ پر کاروبار کر رہا ہے۔
9.20 بجے تک بی ایس ای سینسیکس 500 پوائنٹس تک ٹوٹ کر 81,006.65 پر اور نفٹی 160 پوائنٹس کی گراوٹ کے ساتھ 24688 پر کاروبار کر رہا تھا۔ بی ایس ای ٹاپ-30 کمپنیوں میں سے 26 کے شیئر بڑی گراوٹ پر تھے جس میں سب سے زیادہ نقصان ٹاٹا موٹرس، آر آئی ایل، ایم اینڈ ایم اور بھارتی ایئر ٹیل جیسے کمپنیوں کو ہوا۔ ان کمپنیوں کے شیئرز میں 2 فیصد تک کی گراوٹ ہوئی۔ وہیں 4 کمپنیوں کے شیئر تیزی پر ہیں، جس میں سب سے زیادہ اُچھال زومیٹو میں رہا۔
بی ایس ای مارکیٹ کیپٹلائزیشن میں ایک بڑی گراوٹ دیکھنے کو ملی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ سرمایہ کاروں کی ویلیویشن گھٹ گئی ہے۔ ایک دن پہلے بی ایس ای مارکیٹ کیپ 452.29 لاکھ روپے تھا جو آج شروعاتی کاروبار میں قریب 3 لاکھ کروڑ روپے گھٹ کر 449.56 لاکھ کروڑ روپے تک پہنچ گیا۔