احمد آباد میں پیش آئے المناک طیارہ حادثہ پر پولیس کمشنر جی ایس ملک نے ایک ایسا بیان دیا ہے، جو اس واقعہ میں متاثر ہونے والے کنبوں کے لیے دردناک ہے۔ انھوں نے ایئر انڈیا مسافر طیارہ حادثہ کا جائزہ لینے کے بعد اپنی فکر ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ کسی کے بچنے کا امکان بے حد کم لگ رہا ہے۔ ہندی نیوز پورٹل ’آج تک‘ نے احمد آباد کے پولیس کمشنر کا یہ بیان شائع کیا ہے۔ پولیس کمشنر کا کہنا ہے کہ کچھ زخمیوں کو علاج کے لیے اسپتال لایا گیا تھا، لیکن ان کی حالت انتہائی سنگین تھی اور انھیں بچا پانا مشکل ثابت ہو رہا ہے۔ انھوں نے یہ بھی بتایا کہ ریسکیو آپریشن جاری ہے، لیکن ملبہ اور آگ کی حالت کو دیکھتے ہوئے حالات انتہائی چیلنج بھرے ہیں۔
طیارہ حادثہ پر مرکزی وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال کا بیان بھی سامنے آ گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’احمد آباد میں بے حد افسوسناک حادثہ پیش آیا ہے۔ اس واقعہ میں ہم کئی جانوں سے محروم ہو گئے ہیں۔ ہم متاثرہ کنبوں کے تئیں ہمدردی ظاہر کرتے ہیں۔ تازہ جانکاری یہی دی جا سکتی ہے کہ ابھی راحت و بچاؤ کا عمل جاری ہے۔ صحیح اعداد و شمار کا ہمیں انتظار کرنا چاہیے۔‘‘ حالانکہ کچھ میڈیا رپورٹس میں مہلوکین کی تعداد 130 سے زائد بتائی گئی ہے، لیکن کوئی آفیشیل بیان سامنے نہیں آیا ہے۔
اس درمیان ٹاٹا گروپ کے چیئرمین این چندرشیکھرن طیارہ حادثہ کے بعد حالات کا جائزہ لینے احمد آباد پہنچ چکے ہیں۔ ایئر انڈیا ٹاٹا گروپ کا ہی حصہ ہے، اور اس سنگین حادثہ کے مدنظر چندرشیکھرن خود حالات کی نگرانی کرنے اور ضروری ہدایات دینے جائے وقوع پر پہنچے ہیں۔ انھوں نے حالات کا جائزہ لینے کے بعد کہا کہ حادثہ والی جگہ پر ایمرجنسی رسپانس ٹیموں کی مدد کے لیے ایئرلائنس ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ متاثرین کو سبھی ضروری مدد فراہم کی جائے گی۔ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’بہت افسوس کے ساتھ میں تصدیق کرتا ہوں کہ احمد آباد سے لندن گیٹ وِک کے لیے پرواز بھرنے والا ایئر انڈیا کا طیارہ اے آئی 171 آج حادثہ کا شکار ہو گیا۔ اس حادثہ میں متاثر سبھی لوگوں کے کنبوں اور رفقا کے ساتھ ہماری گہری ہمدردی ہے۔‘‘