ممبئی: شیو سینا (یو بی ٹی) کے رکن پارلیمان سنجے راؤت نے جمعہ کو ایک پریس کانفرنس میں مرکز کی مودی حکومت اور بھارتیہ جنتا پارٹی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کانگریس رہنما راہل گاندھی کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ جو سوالات راہل گاندھی نے اٹھائے ہیں وہ ملک کے 140 کروڑ عوام کے دل کی آواز ہیں۔
سنجے راؤت نے کہا، ’’راہل گاندھی نے پوچھا ہے کہ پاکستان پر بھروسہ کیوں کیا جائے؟ یہ سوال کیسے غلط ہو سکتا ہے؟ پوری دنیا جانتی ہے کہ پاکستان پر اعتماد نہیں کیا جا سکتا۔ صرف بی جے پی کے ٹرولرز ہی یہ بات نہیں سمجھتے۔‘‘
انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر بھی سوال اٹھاتے ہوئے کہا، ’’ٹرمپ سے ہندوستان کو کیا ملا؟ انہوں نے تو نقصان ہی پہنچایا۔ ہم نے پاکستان سے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے لڑائی شروع کی تھی، زمین ہتھیانے کے لیے نہیں لیکن ٹرمپ نے ہمارا ساتھ دینے کے بجائے نقصان کیا۔ راہل گاندھی کا سوال بالکل درست ہے اور یہ ملک کی عوام کی آواز ہے۔‘‘
سنجے راؤت نے جذباتی انداز میں کہا، ’’جب ہمارے 26 معصوم لوگ مارے گئے، ہماری خواتین کا سہاگ اجڑا، تو ہمارا خون کھولا تھا۔ ہمارے پاس صرف خون ہے اور وہی ملک کے لیے بہتا ہے۔‘‘
بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا، ’’کیا بی جے پی اب ٹرمپ کی پوسٹر بوائے بن چکی ہے؟ راہل گاندھی نے کیا غلط سوال کیا ہے؟ پہلے سوال کی نوعیت کو سمجھیں۔ جب آپ کو سوال کی سمجھ نہیں آتی، تو آپ کو اپوزیشن کے رہنماؤں کو بیرون ملک بھیجنا پڑتا ہے تاکہ وہ ہندوستان کا مؤقف واضح کریں۔‘‘
پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف کے اس بیان پر کہ انہوں نے 1971 کی شکست کا بدلہ لے لیا ہے، سنجے راؤت نے سخت ردِعمل دیا۔ انہوں نے کہا، ’’یہ بیان پاکستان نے پہلے کبھی نہیں دیا، نہ 1971 میں جب اندرا گاندھی نے شکست دی، نہ 1965 میں جب شاستری جی نے ان کو لوہے کے چنے چبوائے لیکن آج شہباز شریف ایسی زبان استعمال کر رہے ہیں، جو مودی حکومت کے لیے شرمناک ہے۔‘‘