ہندوستان نے پاکستان مقبوضہ کشمیر میں ’آپریشن سندور‘ چلا کر دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر جو ایئر اسٹرائیک کی ہے، اس سے پورے پاکستان میں خوف کا عالم ہے۔ اس ایئر اسٹرائیک سے عین قبل پاکستان کو بلوچوں نے بھی زوردار دھچکا دیا تھا، جو ہندوستانی ایئر اسٹرائیک کی خبروں کے درمیان ایک طرح سے دب گئی۔
بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کے مجاہدین آزادی نے 2 الگ الگ حملوں میں پاکستانی فوج کے 14 جوانوں کو مار گرایا ہے۔ بی ایل اے ترجمان جیند بلوچ کے مطابق پہلا حملہ بولن کے ماچ علاقے میں شورقند علاقہ میں کیا گیا، جہاں پاکستانی فوج کے قافلے کو ہدف بنا کر ریموٹ کنٹرول آئی ای ڈی سے حملہ کیا گیا۔ اس دھماکہ میں فوج کی ایک گاڑی پوری طرح تباہ ہو گئی اور 12 فوجی ہلاک ہوئے۔ مہلوکین میں پاکستانی فوج کا اسپیشل آپریشنز کمانڈر طارق عمران اور صوبیدار عمر فاروق بھی شامل ہیں۔
دوسرے حملے کے بارے میں بتایا گیا کہ یہ کیچ ضلع کے کلاگ تگران علاقہ میں کیا گیا، جہاں پاکستانی فوج کی بم ڈسپوزل ٹیم کو مزید ایک ریموٹ آئی ای ڈی دھماکہ میں ہدف بنایا گیا۔ اس حملے میں مزید 2 فوجیوں کی ہلاکت ہوئی۔ بی ایل اے نے اپنے بیان میں پاکستانی فوج کو ’کرایہ کی فوج‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فوج کبھی بندرگاہوں کی حفاظت کرتی ہے، کبھی کوریڈور کی، اور کبھی غیر ملکی قرض دہندگان کی خدمت میں لگی رہتی ہے۔ ساتھ ہی بی ایل اے نے متنبہ کیا کہ اس طرح کے حملے اب مزید تیزی سے اور زیادہ شدت کے ساتھ ہوں گے۔