دہلی کے نجف گڑھ واقع چودھری برہم پرکاش آیوروید چرک سنستھان میں ہوئے مبینہ دوا گھوٹالے کی شکایت پر سی بی آئی نے جانچ کے بعد مقدمہ درج کرنے کے لیے دہلی حکومت سے اجازت مانگی ہے۔ دہلی حکومت کا انسداد بدعنوانی بیورو (اے سی بی) بھی اس اسپتال میں ہوئے دوا گھوٹالے کے معاملے کی جانچ کر رہا ہے۔ حکومت کی اجازت ملنے کے بعد سی بی آئی معاملے کی جانچ کرے گی۔ گزشتہ جنوری میں دوا گھوٹالے کو لے کر ویجیلنس سے شکایت کی گئی تھی۔
ویجیلنس کو دی گئی شکایت میں بتایا گیا تھا کہ میرٹھ سے چلنے والی ایک نجی کمپنی نے اسپتال میں دوائیوں کی سپلائی کی تھی۔ الزام ہے کہ اس کمپنی سے دوا منگوانے کے لیے اسپتال انتظامیہ نے ضابطوں پر عمل نہیں کیا۔ اسپتال انتظامیہ نے قانونی ٹینڈر جاری کیے بغیر کمپنی کو دوا کا آرڈر دے دیا تھا۔ اس کے بعد کمپنی کے سارے بل پاس کرکے ادائیگی کر دی گئی۔
یہ نہ صرف چیف سکریٹری صحت اور وزارت خاندانی فلاح و بہبود کے حکم کی خلاف ورزی تھی بلکہ دوا کی خرید کے لیے منظوری دینے والے ادارے کے ضابطوں کی بھی خلاف ورزی تھی۔ شکایت ملنے کے بعد ویجیلنس نے جانچ شروع کی تو گڑبڑی سامنے آئی۔ اس کے بعد معاملے میں آگے کی کارروائی کے لیے اسپتال انتظامیہ اور دیگر ایجنسیوں کو خط جاری کیے گئے۔
واضح رہے کہ سی بی آئی نے ابتدائی جانچ کے بعد گھوٹالے کی جانچ شروع کرنے اور مقدمہ درج کرنے کی اجازت کے لیے دہلی حکومت کو 10 مارچ کو خط لکھا تھا۔ اس دوران دہلی میں نئی حکومت نے اپنی ذمہ داریاں سنبھال لی تھیں۔ معاملے کی جانچ کی فائل اب نئی حکومت کے پاس ہے۔ حکومت سے اجازت ملنے کے بعد سی بی آئی پورے معاملے کی جانچ شروع کرے گی۔ ابھی معاملے کی جانچ کر رہی ہے اے سی بی کا کہنا ہے کہ جلد ہی اس سلسلے میں کارروائی کی جائے گی۔