نئی دہلی: کانگریس نے جمعہ کو مودی حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ اس کی ’خوف، دھوکہ اور دھمکی‘ پر مبنی پالیسی کے باعث ہندوستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری یعنی ایف ڈی آئی تقریباً ختم ہو چکی ہے۔
پارٹی کے سینئر لیڈر اور جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ایکس’ پر دعویٰ کیا کہ اپریل تا جنوری 2024-25 کے درمیان ہندوستان میں کل ایف ڈی آئی گھٹ کر 1.4 ارب ڈالر سے بھی کم رہ گئی، جو 2012-13 میں اسی مدت کے دوران 19 ارب ڈالر تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ سب کچھ اس وقت ہوا جب امریکہ میں ڈوالڈ ٹرمپ نے جنوری 2025 میں اپنا عہدہ سنبھالا بھی نہیں تھا۔ ان کے مطابق، صدر جو بائیڈن کے دور میں عالمی کمپنیاں چین سے نکل کر ایشیا کے دیگر ممالک میں سرمایہ کاری کے لیے تیار تھیں، جس سے ویتنام، انڈونیشیا اور بنگلہ دیش کو اربوں ڈالر کا فائدہ ہوا لیکن ہندوستان اس دوڑ میں پیچھے رہ گیا۔
جے رام رمیش نے الزام لگایا کہ نہ صرف بیرونی سرمایہ کاری بلکہ داخلی سرمایہ کاری بھی مودی حکومت کی پالیسیوں سے شدید متاثر ہوئی ہے۔ انہوں نے طنز کرتے ہوئے کہا، ’’مودی حکومت نے ایک نئی قسم کا ایف ڈی آئی (فارین ڈائریکٹ انویسٹمنٹ) متعارف کروایا ہے، فیئر، ڈیسیٹ، انٹیمڈیشن یعنی خوف، دھوکہ اور دھمکی۔‘‘
کانگریس لیڈر کا کہنا تھا کہ یہ سرمایہ کاریاں ہندوستان کے لیے ایک سنہرا موقع ثابت ہو سکتی تھیں لیکن حکومت نے انہیں ضائع کر دیا۔ ان کے بقول، حکومت کے غیر یقینی رویے، ادارہ جاتی خود مختاری پر حملے، اور کاروباری طبقے پر بڑھتے دباؤ نے غیر ملکی سرمایہ کاروں کو خوفزدہ کر دیا ہے۔