ہند نژاد امریکی خلا باز سنیتا ولیم کی خلا سے واپسی ایک بار پھر ٹل گئی ہے۔ اس سلسلے میں خلائی ایجنسی ‘ناسا’ نے منگل کو ایک اَپڈیٹ جاری کیا۔ اس کے مطابق خلا سے انہیں واپس لانے کے مشن میں مزید تاخیر ہوگی۔ اب انہیں کم سے کم مارچ کے آخر تک وہیں رہنا ہوگا۔ واضح ہو کہ گزشتہ کئی مہینوں سے سنیتا ولیمس اور ان کے ساتھی بُچ ولمور انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن میں پھنسے ہوئے ہیں۔ اس سے پہلے یہ دونوں فروری میں زمین پر لوٹنے والے تھے۔
سینئر خلا باز سنیتا ولیمس اور بُچ ولمور جون میں بوئنگ کے اسٹار لائنر اسپیس کرافٹ پر بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر پہنچے تھے۔ یہ مشن صرف 8 دن کا تھا لیکن وہاں پہنچنے سے پہلے ہی اسٹار لائنر میں تکنیکی خرابی آ گئی اور ان کی واپسی نہیں ہو سکی۔ اب ‘ناسا’ نے اپنے ایک بلاگٹ پوسٹ میں واپسی کے لیے مزید انتظار کرنے کی خبر دی ہے۔ اس سے 8 دنوں کا یہ مشن 9 مہینے سے زیادہ کا ہو جائے گا۔
سنیتا ولیمس اور ان کے ساتھی کی واپسی کے لیے ایک دوسرا طیارہ خلا میں بھیجا گیا تھا۔ کرو-9 کے دو خلائی مسافر ستمبر میں ڈریگن اسپیس کرافٹ کے ذریعہ آئی ایس ایس پہنچے تھے۔ اس میں سنیتا ولیمس اور ولمور کے لیے دو خالی سیٹیں تھیں۔ منصوبہ یہ تھا کہ فروری 2025 میں چاروں واپس گھر لوٹ آئیں گے۔ حالانکہ ‘ناسا’ نے منگل کو کہا کہ کرو-10 جو کہ کرو-9 اور ان دونوں خلائی مسافروں کو لے کر آئے گا، اب مارچ 2025 سے پہلے لانچ نہیں ہو پائے گا۔