لوک سبھا انتخابات کے نتائج کے تعلق سے کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے نے بڑا دعویٰ کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ انڈیا الائنس لوک سبھا انتخابات میں 300 سے زیادہ سیٹیں جیتے گا جب کہ کانگریس پارٹی تنہا 273 سیٹیں پار کر لےگی۔ سی این این- نیوز18 کو دیئے گیے ایک انٹرویو میں انہوں نے یہ دعویٰ کیا ہے۔
کانگریس کے صدر نے اس انٹرویو میں بی جے پی پر بھی سخت نشانہ سادھا۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم مودی جو کچھ کہہ رہے ہیں وہ جھوٹ ہے۔ 2014 اور 2019 کے انتخابات میں انہوں نے اپنے مطلوبہ نمبر حاصل کر لیے تھے لیکن اس بار ان کے لیے اقتدار میں آنا مشکل ہے۔ وہ جنوب میں تو ہار ہی رہے ہیں، شمال میں بھی ہار رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں یہ بات اس لیے کہہ سکتا ہوں کیونکہ کیرالہ یا تمل ناڈو میں ان (بی جے پی) کا کوئی وجود نہیں ہے۔ وہ کچھ جگہوں پر ایک یا دو سیٹیں جیت سکتے ہیں، لیکن آندھرا پردیش میں ان کا کوئی وجود نہیں ہے۔
ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ تلنگانہ میں ہم مضبوط ہیں۔ تلنگانہ میں پہلے ہمارے پاس صرف دو سیٹیں تھیں لیکن اس بار ہم اپنی تعداد بڑھا کر 10 کرنے جا رہے ہیں۔ کرناٹک میں ہماری ایک سیٹ تھی لیکن اس بار ہم اسے بڑھا کر 10 کریں گے۔ 2019 میں جہاں بھی ہم ہار ےتھے، ہم وہاں جیت رہے ہیں۔ جہاں بھی بی جے پی کی ایک یا صفر سیٹیں تھیں وہاں وہ سیٹیں نہیں بڑھا پا رہی ہے۔ ہمیں مہاراشٹر میں سیٹیں مل رہی ہیں۔ یہاں تک کہ اگر آپ راجستھان، ایم پی، چھتیس گڑھ، پنجاب، ہریانہ میں جائیں تو بھی ہم ان ریاستوں میں اچھا کر رہے ہیں۔ یوپی میں ہمیں 10 سیٹیں ملیں گی اور ہماری الائنس کو 14 سیٹیں ملیں گی۔ بی جے پی کا ’400 پار‘ ایک جھوٹا دعویٰ ہے۔
کانگریس کی کارکردگی کے بارے میں ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ ہماری کوشش زیادہ سیٹیں جیتنے کی ہے۔ لوک سبھا الیکشن جیتنے کے لیے 273 سیٹوں کی ضرورت ہے، ہمیں اس بار اس سے زیادہ سیٹیں ملیں گی۔ ہماری الائنس 300 سے زیادہ سیٹوں پر کامیاب ہوگی۔ ہم آئین اور جمہوریت کے تحفظ کے لیے الائنس کی شکل میں ایک ساتھ آئے ہیں اور ہم جیتیں گے۔
ریزرویشن سے متعلق راہل گاندھی پر پی ایم مودی کے بیان پر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ پی ایم ہونے کے ناطے کیا آپ کو لگتا ہے کہ انہیں اس طرح کی بات کرنی چاہیے؟ جب ریزرویشن کی بات آتی ہے تو دنیا بھر میں ایسے فیصلے بہت غور و فکر کے بعد لیے جاتے ہیں۔ ہم بھی اپنی الائنس کے ساتھ بھی بیٹھیں گے اور ضرورت پڑنے پر فیصلے کریں گے۔ وہ تقسیم کی سیاست کر رہے ہیں جو عوام کے سامنے ہے۔ اگر وہ اقتدار میں آئے تو وہ آئین بدلیں گے اور ہم آئین کی حفاظت کریں گے۔