
ہندوستان کے مرکزی وزیر برائے پیٹرولیم و قدرتی گیس ہردیپ سنگھ پوری نے جاپان کے دورے کے دوران ملک کی معروف شپنگ اور توانائی کمپنیوں کے سینئر حکام سے ملاقاتیں کیں، جن میں دونوں ممالک کے درمیان شپ بلڈنگ، میری ٹائم تعاون اور توانائی شراکت داری کو مضبوط بنانے پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ وزیر نے منگل کے روز سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابق ٹوئٹر) کے ذریعے ان ملاقاتوں کی تفصیلات شیئر کیں۔
مرکزی وزیر پوری نے جاپان کی بڑی شپنگ کمپنی ’کے لائن‘ کے چیئرمین یوکیکازو میوچن کے ساتھ ملاقات کی۔ انہوں نے بتایا کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان گفتگو کا بنیادی موضوع وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت میں بھارت کو عالمی میری ٹائم شپنگ حب میں تبدیل کرنے کی حکمت عملی تھا۔ انہوں نے لکھا کہ ’’شپ بلڈنگ کی مانیٹرنگ اور ڈلیوری میں مہارت رکھنے والی ’کے لائن‘، شِپ بلڈنگ کے شعبے میں دنیا کے لیے میک اِن انڈیا کی کوششوں میں اہم کردار ادا کرسکتی ہے‘‘۔
وزیر نے ٹوکیو میں سوجتز کارپوریشن کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر، انرجی ٹرانسفارمیشن ڈپارٹمنٹ کے سربراہ تکاہیرو ابیسو سے بھی ملاقات کی۔ اس میٹنگ میں سوجتز اور بھارتی پبلک سیکٹر اداروں کے درمیان جاری تعاون کا جائزہ لیا گیا۔ وزیر کے مطابق کمپنی نے آئی او سی ایل کے ساتھ مل کر کمپریسڈ بایو گیس کی پیداوار میں کام شروع کیا ہے اور بھارت سے جاپان تک گرین امونیا کی سپلائی کے لیے مفاہمتی یادداشت (ایم او یو) پر بھی دستخط کیے گئے ہیں۔ اسی دورے میں ہردیپ سنگھ پوری نے اوساکا گیس کے ایگزیکٹیو نائب صدر اور نمائندہ ڈائریکٹر کیجی تاکیموری سے بھی ملاقات کی، جس میں دونوں ممالک کے درمیان توانائی کے شعبے میں تعاون بڑھانے اور سرمایہ کاری کے مواقع پر بات چیت ہوئی۔
علاوہ ازیں، وزیر نے این وائی کے لائن جاپان کے سینئر منیجنگ ایگزیکٹیو آفیسر نوبوہیرو کاشیما کے ساتھ بھی ملاقات کی، جس کا مقصد میک ان انڈیا کے تحت مستقبل میں مشترکہ مینوفیکچرنگ اور شپ آپریشنز کے امکانات کا جائزہ لینا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ بھارتی کمپنیاں ٹیکنالوجی ٹرانسفر، شِپ بلڈنگ مانیٹرنگ، نالج شیئرنگ اور مشترکہ شِپ آپریشن کے شعبوں میں تعاون کے مواقع تلاش کر رہی ہیں۔ وزیر پوری نے کہا کہ یہ ملاقاتیں بھارت-جاپان اسٹریٹجک اکنامک پارٹنرشپ کو نئی جہت دینے میں سنگ میل ثابت ہوں گی۔





