گجرات کے احمد آباد میں 12 جون کو پیش آیا طیارہ حادثہ تاریخ کے خوفناک حادثات میں شامل ہو گیا ہے۔ اب تک تقریباً 300 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے، اور کئی زخمیوں کی حالت اب بھی سنگین بنی ہوئی ہے۔ اس درمیان افسران نے دعویٰ کیا ہے کہ طیارہ حادثہ کے بعد طیارہ کے اندر اور باہر کے آس پاس والے علاقوں میں درجہ حرارت 1000 ڈگری سلسیس تک پہنچ گیا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ ریسکیو آپریشن میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
ہندی نیوز پورٹل ’آج تک‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق فائر بریگیڈ کے ایک سینئر افسر کا کہنا ہے کہ ’’جیسے ہی طیارہ کی ٹکر عمارت سے ہوئی، ایندھن ٹینک پھٹ گیا اور پھر آگ لگ گئی۔ آگ لگنے سے لمحہ بھر میں ہی درجہ حرارت 1000 ڈگری سلسیس تک پہنچ گیا۔ اس قدر درجہ حرارت بڑھنے سے کسی کو بچنے کا موقع ہی نہیں مل سکا۔‘‘ ایس ڈی آر ایف کے ایک افسر نے تو دعویٰ کیا ہے کہ درجہ حرارت اچانک بہت زیادہ بڑھنے کی وجہ سے وہاں موجود پرندے اور کتّے لمحہ بھر میں ہی خاک میں تبدیل ہو گئے۔ کسی کو بھی وہاں سے اڑنے یا بھاگنے کا موقع نہیں مل سکا۔