اتر پردیش کی سابق وزیر اعلیٰ اور بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے آج اپنے بھتیجے آکاش آنند کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے انھیں پارٹی سے نکال باہر کیا ہے۔ مایاوتی نے آکاش آنند کو کل ہی پارٹی کے سبھی عہدوں سے ہٹا دیا تھا، اور آج انھیں پارٹی سے معطل کرنے کی اطلاع سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر دی۔
مایاوتی نے سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’بی ایس پی کی آل انڈیا میٹنگ میں کل آکاش آنند کو پارٹی مفادات سے کہیں زیادہ پارٹی سے معطل اپنے سسر اشوک سدھارتھ کے اثر میں لگاتار بنے رہنے کے سبب نیشنل کوآرڈنیٹر سمیت سبھی ذمہ داریوں سے آزاد کر دیا گیا تھا، جس کا اسے پچھتاوا ہونا چاہیے تھا اور اپنی پختگی ثابت کرنی چاہیے تھی۔ لیکن اس کے برعکس آکاش نے اپنا طویل رد عمل ظاہر کیا۔‘‘ وہ مزید لکھتی ہیں کہ ’’آکاش نے جو لما چوڑا رد عمل دیا ہے وہ اس کے پچھتاوے اور سیاسی پختگی کا نہیں بلکہ اس کے سسر کے ہی اثر والا بیشتر مفاد پرستی پر مبنی اور تکبر والا رویہ ہے، جس سے بچنے کا مشورہ میں پارٹی کے ایسے سبھی لوگوں کو دینے کے ساتھ سزا بھی دیتی رہی ہوں۔‘‘
مایاوتی نے پوسٹ میں فیصلہ کن انداز اختیار کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’قابل صد احترام بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے وقار اور عزت نفس تحریک کے مفاد میں، اور عزت مآب کانشی رام کی ڈسپلنری روایت کو نبھاتے ہوئے آکاش آنند کو، ان کے سسر کی طرح، پارٹی و تحریک کے مفاد میں پارٹی سے نکالا جاتا ہے۔‘‘