\
نئی دہلی: حکومت ہند نے ایک نیا اسپیم ٹریکنگ سسٹم متعارف کرایا ہے جو ہندوستانی نمبروں کے طور پر ظاہر ہونے والی ان کمینگ بین الاقوامی کالز کی شناخت کر کے انہیں بلاک کر سکتا ہے۔ اس سسٹم کا نام ‘انٹرنیشنل ان کمینگ اسپوفڈ کالز پریوینشن سسٹم’ ہے، جسے ٹیلی کام کے وزیر جیوترادتیہ سندھیا نے پیش کیا ہے۔
سائبر مجرم ایک نئے طریقۂ واردات میں بین الاقوامی کالز کو ہندوستان کے مقامی نمبر (+91 سے شروع ہونے والا) کے طور پر ظاہر کرتے ہیں۔ کالنگ لائن آئیڈینٹیٹی (سی ایل آئی) کے تحت فون نمبر کا ظاہر ہونا ضروری ہے، مگر مجرم سی ایل آئی میں ہیر پھیر کر کے کال کو ہندوستان سے آئی ہوئی کال کی شکل میں دکھاتے ہیں، حالانکہ حقیقت میں یہ کال ہندوستان کے باہر سے کی جا رہی ہوتی ہے۔
سائبر مجرم اس طرح کے فرضی مقامی نمبر سے متاثرہ شخص کا اعتماد جیتتے ہیں اور پھر مالی دھوکہ دہی یا دوسرے خطرناک مقاصد کو پورا کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ وہ سرکاری اہلکار، قانون نافذ کرنے والے ادارے کے افسر یا متاثرہ شخص کے خاندان کا رکن بن کر پیسہ یا ذاتی ڈیٹا حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
کئی مرتبہ یہ مجرم متاثرہ شخص پر غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام لگاتے ہیں تاکہ اسے گرفتار ہونے کے خوف سے مالی ادائیگی پر مجبور کیا جا سکے۔
حکومت کا کہنا ہے کہ فرضی کالوں کا استعمال مالی فراڈ، سرکاری اہلکاروں کے طور پر دھمکانے اور مختلف غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث کر کے متاثرہ افراد کو لوٹنے کے لیے کیا گیا ہے۔ ایسے کیسز بھی سامنے آئے ہیں جن میں مجرم فرضی موبائل نمبروں کے ذریعے سیکس ریکٹ میں گرفتاری، ڈرگ اسمگلنگ اور پولیس کی طرف سے دھمکیاں دے کر لوگوں سے پیسے نکلوا چکے ہیں۔