مہاراشٹر: مہاراشٹر میں اسمبلی انتخابات سے قبل چیف الیکشن آفیسر نے مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ 1752 ایسی پوسٹس ہٹا دیں، جن میں فیک نیوز اور گمراہ کن مواد شامل ہیں۔ ان پوسٹوں کا مقصد عوام میں کنفیوژن اور گمراہی پھیلانا بتایا گیا ہے، جو الیکشن کے دوران ووٹروں کے فیصلے پر منفی اثر ڈال سکتے ہیں۔
الیکشن کمیشن کے مطابق یہ کارروائی انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ کی دفعہ 79(3)(بی) کے تحت کی گئی ہے، جو قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ایسی کسی بھی غیر قانونی سرگرمی کو روکنے کا اختیار دیتا ہے۔ اس نوٹس کے بعد، 300 سے زائد پوسٹس ہٹا دی گئی ہیں۔ ان میں سے 143 پوسٹس فیس بک پر، 280 انسٹاگرام پر، 1296 ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر اور 31 یوٹیوب پر تھیں۔
پوسٹوں کو ہٹانے کے عمل میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز نے بھی تعاون کیا ہے۔ فیس بک نے 16 پوسٹس کو ہٹایا جبکہ 127 پوسٹوں پر ابھی مزید کارروائی کی جا رہی ہے۔ انسٹاگرام نے 29، ایکس نے 251 اور یوٹیوب نے 5 پوسٹوں کو حذف کیا ہے۔
مزید برآں، الیکشن کمیشن کے سی-ویجل ایپ پر ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے 420 کیس درج ہوئے، جن میں سے 414 کیسز کا تصفیہ کر دیا گیا ہے۔ سب سے زیادہ کارروائیاں تھانے ضلع میں کی گئیں۔
اس کے علاوہ، الیکشن کمیشن کی جانب سے اس ہفتے کے آغاز میں ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ نافذ ہونے کے بعد 10.64 کروڑ روپے کی غیر قانونی رقم، منشیات، شراب اور قیمتی تحائف ضبط کیے گئے ہیں۔ مہاراشٹر میں اسمبلی انتخابات 20 نومبر کو منعقد ہوں گے، جس کے لیے تیاریوں کا سلسلہ زور و شور سے جاری ہے۔