الہ آباد: سابق رکن پارلیمنٹ اور دھننجے سنگھ کو الہ آباد ہائی کورٹ سے ضمانت مل گئی ہے لیکن عدالت نے ان کی سزا پر روک لگانے سے انکار کر دیا ہے۔ جس کی وجہ سے وہ لوک سبھا الیکشن نہیں لڑ سکیں گے۔ ہائی کورٹ کی جسٹس سنجے کمار سنگھ کی سنگل بنچ نے ہفتہ کو یہ فیصلہ سنایا۔
جونپور کی ایم پی-ایم ایل اے کی خصوصی عدالت نے نمامی گنگے پروجیکٹ مینیجر کے اغوا کے معاملے میں سابق ایم پی اور ایک دیگر کو 7 سال قید کی سزا سنائی تھی۔ اس فیصلے کے خلاف دائر فوجداری نظرثانی اپیل میں سزا کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ سابق ایم پی اور دھننجے سنگھ کو ہفتہ کی صبح 8 بجے جونپور ڈسٹرکٹ جیل سے بریلی جیل منتقل کیا گیا۔ پولیس کے مطابق انہیں حکومت کے حکم پر منتقل کیا گیا ہے۔
دھننجے 6 مارچ سے جونپور ضلع جیل میں قید تھے۔ ایمبولینس میں بیٹھے دھننجے سنگھ کی ویڈیو بھی سامنے آئی ہے، اس میں کچھ لوگ ان سے پوچھ رہے ہیں کہ کیا آپ کو کچھ کہنا ہے؟ وہ کوئی جواب نہیں دیتے۔
دھننجے سنگھ کے وکیل نے کہا کہ سیاسی نفرت کی وجہ سے انہیں جھوٹا پھنسایا گیا ہے۔ تین گواہوں میں سے دو سرکاری ملازم اور ایک پراجیکٹ ملازم ہے۔ مجرمانہ تاریخ میں جو رپورٹ ہوئی ہے، اس میں زیادہ تر مقدمات سیاسی وجوہات کی بناء پر درج کرائے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ دھننجے کو انجینئر ابھینو سنگھل کے اغوا-بھتہ خوری کے معاملے میں ایم پی ایم ایل اے کورٹ نے 6 مارچ کو 7 سال قید کی سزا سنائی تھی۔ اس کے بعد سے وہ 53 دن سے جیل میں ہیں۔ بی ایس پی نے جونپور سے دھننجے سنگھ کی بیوی شری کلا کو ٹکٹ دیا ہے۔ بی جے پی نے یہاں سے مہاراشٹر کے سابق وزیر مملکت برائے داخلہ کرپاشنکر سنگھ کو میدان میں اتارا ہے۔