

جنوبی وسطی ویتنام میں اکتوبر کے آخر سے مسلسل بارش ہو رہی ہے۔ویتنام میں لوگوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔ موسلا دھار بارش کے بعد آنے والے سیلاب نے صورتحال کو مزید خراب کر دیا ہے۔ لینڈ سلائیڈنگ سے کچھ علاقوں میں کافی نقصان ہوا ہے۔ وسطی ویتنام میں شدید بارش اور سیلاب سے مرنے والوں کی تعداد 41 ہو گئی ہے۔متعدد افراد اب بھی لاپتہ ہیں۔ یہ معلومات ویتنام کی ڈیزاسٹر اینڈ ڈائک مینجمنٹ اتھارٹی نے فراہم کئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق 52 ہزار سے زائد مکانات زیر آب آگئے ہیں اور ملانات کو نقصان پہنچا ہے۔ سیلاب سے 10,000 ہیکٹر سے زیادہ چاول اور دیگر فصلیں ڈوب گئی ہیں اور 6,500 سے زیادہ جانور یا تو مر گئے ہیں یا بہہ گئے ہیں۔
وسطی ویتنام میں سیلاب نے تباہی مچا دی
خبر رساں ایجنسی اے این آئی کی رپورٹ کے مطابق وسطی ویتنام میں مسلسل بارش کے باعث سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ بعض علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کی بھی اطلاع ملی ہے۔ اس حادثے میں 41 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ علاقے بھر میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ لوگ زیر آب مکانوں کی چھتوں پر پھنسے ہوئے ہیں۔ چھتوں پر موجود افراد کو نکالنے کی کوششیں جاری ہیں۔ مقامی اطلاعات کے مطابق علاقے کے کئی حصوں میں گزشتہ تین دنوں میں 150 سینٹی میٹر سے زیادہ بارش ہوئی ہے۔
کافی کی پیداوار سب سے زیادہ متاثر ہوئی
موجودہ معلومات کے مطابق سیلاب زدہ علاقہ بنیادی طور پر کافی پیدا کرنے والا علاقہ ہے۔ یہ اپنے ساحلوں اور سیاحت کے لیے جانا جاتا ہے۔ ویتنام کی وزارت ماحولیات نے اطلاع دی ہے کہ چھ صوبوں میں کل 41 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ نو افراد تاحال لاپتہ ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔
لینڈ سلائیڈنگ کے باعث سڑکیں بندسیلاب سے 52,000 سے زیادہ گھر متاثر ہوئے ہیں، اور 62,000 لوگوں کو محفوظ مقامات پر لئے جایا گیا ہے۔ موسلا دھار بارش کے باعث کئی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ بھی ہوئی ہے ،جس سے کئی اہم سڑکیں بند ہو گئی ہیں۔ تقریباً 10 لاکھ گھر بجلی سے محروم ہیں۔







