یودھیا میں واقع شری رام جنم بھومی تیرتھ ٹرسٹ نے 25 نومبر کو رام مندر کی چوٹی پر بھگوا پرچم کشائی کی تقریب سے پہلے ایک بڑا قدم اٹھایا ہے۔ مندر کمپلیکس کے گیٹ نمبر 11 کا نام ’جگدگرو آدی شنکر آچاریہ‘ کے اعزاز میں رکھا گیا ہے۔ رام مندر کمپلیکس کے گیٹ نمبر 11 کا نام بدل کر ’جگدگرو آدی شنکر آچاریہ‘ رکھا گیا ہے۔ اس پر نام کی تختی بھی لگائی گئی ہے۔
غور طلب ہے کہ وزیر اعظم مودی 25 نومبر کو اس گیٹ سے رام جنم بھومی کمپلیکس میں داخل ہوں گے۔ شری رام جنم بھومی تیرتھ ٹرسٹ نے اعلان کیا ہے کہ بھگوان رام کی شادی کے مقدس دن 25 نومبر کو مندر کی چوٹی پر بھگوا پرچم لہرایا جائے گا۔ شری رام جنم بھومی تیرتھ ٹرسٹ کے جنرل سکریٹری چمپت رائے کے مطابق، بھگوا رنگ کا یہ پرچم شعلہ، روشنی، قربانی اور تپسیا کی علامت ہوگا۔ مندر کی 161 فٹ اونچی چوٹی کے اوپر 30 فٹ کا بیرونی فلیگ اسٹاف بنایا گیا ہے، جس سے بھگوا پرچم 191 فٹ کی بلندی پر لہرائے گا۔
ایودھیا کے تاریخی نشانات کی جھلک
بھگوا پرچم پر سورج کی تصویر بھگوان رام کے سوریاونش کی علامت ہے، جبکہ ‘اوم’ رب کے پہلے حرف کی علامت ہے جو شعور اور لازوال سچائی کی نمائندگی کرتا ہے۔ بھگوا پرچم میں کوویدار کا درخت بھی ہے۔ یہ درخت ایودھیا کی شاہی علامت کے طور پر قابل احترام رہا ہے اور والمیکی رامائن اور ہری ونش پران دونوں میں اس کا ذکر ملتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ پاریجات اور مندار کے درختوں کے ملاپ سے وجود میں آیا ہے۔ روایت کے مطابق یہ دنیا کا پہلا ہائبرڈ درخت تھا، اور کہا جاتا ہے کہ اسی کوویدار درخت پر چڑھ کر لکشمَن نے بھرت کو فوج کے ساتھ جنگل کی طرف آتے دیکھا تھا۔
ایودھیا کے سنتوں کی شرکت
چمپت رائے کے مطابق اس پروگرام میں صرف مشرقی اتر پردیش کے مقامی افراد کو مدعو کیا گیا ہے۔ تقریباً 6 ہزار افراد کو مدعو کیا گیا ہے، جن میں سے 3 ہزار ایودھیا ضلع کے ہیں۔ ایودھیا کے تمام سنت پروگرام میں شریک ہوں گے، جن میں دیہی علاقوں کے سنت بھی شامل ہیں۔ تقریباً ایک ہزار سنت-مہاتما اس پروگرام میں موجود رہیں گے۔ باقی مشرقی اتر پردیش کے تمام لوگ بھی مدعو کیے گئے ہیں۔
جنگلاتی علاقوں میں رہنے والے سنتوں کو خصوصی طور پر مدعو کیا گیا ہے۔ اس بار، ہماری توجہ ان کمیونٹی پر ہے جو دور دراز کے جنگلات، جنگلاتی علاقوں، پہاڑوں اور ساحلی دیہاتوں میں رہتے ہیں۔ شمال میں سمندر کی کمی ہے، لیکن اس میں گنگا اور جمنا جیسی مقدس ندیاں ہیں۔ ان کے کناروں کے ساتھ رہنے والے لوگوں کو وہاں رہنے والی کمیونٹیوں میں سے منتخب کیا گیا ہے۔






