
نئی دہلی: قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے منگل کے روز بڑی کامیابی حاصل کی۔ گینگسٹر لارنس بشنوئی کے چھوٹے بھائی اور قریبی ساتھی انمول بشنوئی کو امریکہ سے ڈیپورٹیشن کے بعد بھارت پہنچتے ہی گرفتار کر لیا گیا۔
دہلی ایئرپورٹ پہنچتے ہی انمول کو کیا گیا گرفتار
2022 سے مفرور انمول پر این آئی اے کی ’موسٹ وانٹڈ‘ فہرست میں 10 لاکھ روپے کا انعام رکھا گیا تھا۔ وہ لارنس کے ٹیرر سنڈیکیٹ سے جڑے گینگ کے 19ویں ملزم کے طور پر نامزد ہے۔ این آئی اے کے ترجمان نے بتایا کہ انمول کو لوزیانا سے دہلی ایئرپورٹ پہنچتے ہی حراست میں لے لیا گیا۔ امریکی ڈپارٹمنٹ آف ہوم لینڈ سیکورٹی نے 18 نومبر کو بابا صدیقی قتل کیس کے شکایت کنندہ ذیشان صدیقی کو ای میل بھیج کر ڈیپورٹیشن کی تصدیق کی تھی۔ ای میل میں لکھا تھا، ’’انمول بشنوئی کو امریکی حکومت نے ملک سے بےدخل کر دیا ہے۔ یہ کارروائی 18 نومبر 2025 کو کی گئی۔
انمول بشنوئی کو کیلیفورنیا میں کیا گیا تھا گرفتار
انمول کو نومبر 2024 میں سکرامینٹو، کیلیفورنیا میں غیر قانونی داخلے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا، جہاں ایف بی آئی نے ڈی این اے اور وائس سیمپل کے ذریعے اس کی شناخت کی۔ اس کے بعد طویل ڈیپورٹیشن کارروائی جاری رہی۔ مارچ 2023 میں این آئی اے نے لارنس بشنوئی کی سربراہی والے ٹیرر-گینگسٹر سازش معاملے میں انمول کے خلاف 1200 صفحات پر مشتمل چارج شیٹ داخل کی تھی۔
کئی دہشت گردانہ سرگرمیاں انجام دے چکا ہے انمول
تحقیقات میں پتہ چلا کہ 2020 سے 2023 کے درمیان انمول نے گولڈی برآڑ اور لارنس کے اشاروں پر بھارت میں کئی دہشت گردانہ سرگرمیاں انجام دیں۔ وہ امریکہ سے گینگ کو ہدایات دیتا تھا، شوٹروں کو پناہ، ہتھیار اور لاجسٹک سپورٹ فراہم کرتا تھا۔ پنجاب کے ضلع فاضلکہ کا رہائشی انمول اپریل 2022 میں نیپال، دبئی اور کینیا کے راستے جعلی پاسپورٹ پر امریکہ بھاگا تھا۔
کئی ہائی پروفائل کیسوں سے جڑا ہوا انمول کا نام
انمول کا نام کئی ہائی پروفائل کیسوں سے جڑا ہوا ہے۔ اکتوبر 2024 میں ممبئی میں این سی پی لیڈر بابا صدیقی کے قتل میں وہ کلیدی سازشی تھا۔ ذیشان صدیقی کے مطابق، انمول نے شوٹروں کو صدیقی کی تصویر اور لوکیشن فراہم کی تھی۔ اپریل 2024 میں سلمان خان کے گھر پر فائرنگ میں بھی اس کا ہاتھ بتایا جاتا ہے۔ مئی 2022 میں پنجابی گلوکار سدھو موسے والا کے قتل میں ہتھیار اور سپورٹ دینے کا بھی اس پر الزام ہے۔ اس کے خلاف مجموعی طور پر 18 مقدمات درج ہیں جن میں وصولی، قتل اور اسلحہ کی اسمگلنگ شامل ہیں۔







