
پٹنہ: بہار اسمبلی انتخابات میں بھاری شکست کے بعد جن سوراج کے بانی پرشانت کشور منگل کے روز پہلی بار میڈیا کے سامنے آئے اور صاف کر دیا کہ وہ بہار چھوڑنے والے نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب صلاح دینے کا نہیں بلکہ جدوجہد کرنے کا وقت ہے۔
پٹنہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم اپنی بات صحیح انداز میں عوام تک نہیں پہنچا سکے، اسی وجہ سے شاید لوگوں نے ووٹ نہیں دیا۔ اس کی پوری ذمہ داری لیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جس اعتماد کی وہ امید کر رہے تھے، وہ اعتماد وہ حاصل نہیں کر سکے۔
بھیتیہروا آشرم میں ایک دن کا خاموش اجتماعی اپواس
انہوں نے کہا کہ یہ خود احتسابی کا وقت ہے۔ این ڈی اے کو جیت کی مبارکباد دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اب یہ ان کی ذمہ داری ہے کہ جن وعدوں کی بنیاد پر وہ اقتدار میں آئے ہیں، اُن پر کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ جن باتوں کو لے کر وہ عوام کے درمیان گئے اور جنہیں ایک خواب دکھایا، اسے وہ پورا نہیں کر سکے۔ اسی کا پچھتاوا کرنے کے طور پر وہ 20 نومبر کو بھیتیہروا آشرم میں ایک دن کا خاموش اجتماعی اپواس رکھیں گے۔
غلطی ہم سے ہوئی ہوگی، لیکن کوئی گناہ نہیں کیا: پرشانت
انہوں نے کہا کہ غلطی ہم سے ہوئی ہوگی، لیکن کوئی گناہ نہیں کیا ہے۔ ووٹ نہ ملنا گناہ نہیں۔ آج دھچکا لگا ہے لیکن ہم غلطیوں کو سدھار کر پھر مضبوطی کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔ جن سوراج کا بہار کو بہتر بنانے کا جو عزم ہے، اسے پورا کیے بغیر ہم چھوڑنے والے نہیں۔ پیچھے ہٹنے کا سوال ہی نہیں۔
’’عوام نے 10 ہزار روپے کے لیے اپنا ووٹ نہیں بیچا‘‘
جن سوراج کے بانی پرشانت کشور نے کہا کہ الیکشن کے وقت حکومت نے لگ بھگ 40 ہزار کروڑ روپے خرچ کرنے کا وعدہ کیا تھا اور یہی ایک بڑی وجہ ہے کہ اسے اتنا بڑا عوامی مینڈیٹ ملا۔ حالانکہ، انہوں نے یہ بھی کہا کہ عوام نے 10 ہزار روپے کے لیے اپنا ووٹ نہیں بیچا۔
انہوں نے بتایا کہ بہار کی ہر اسمبلی میں 60 سے 62 ہزار خواتین کو خود روزگار کے لیے پہلی قسط کے طور پر 10 ہزار روپے دیے گئے اور آئندہ چھ ماہ میں انہیں 2 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اگلے چھ ماہ کے اندر ان خواتین کو یہ 2 لاکھ روپے فراہم کیے جائیں، تاکہ بہار میں نقل مکانی (پلاین) کو روکا جا سکے۔ جن خواتین کو یہ رقم نہ ملے، وہ جن سوراج سے رابطہ کریں، وہ ان کی مدد کریں گے۔






