اتراکھنڈ کی راجدھانی دہرہ دون کے مشہور سیاحتی مقام سہستردھارا میں پیر کی دیر رات بادل پھٹنے سے بڑے پیمانے پر تباہی مچ گئی ہے۔ رات تقریباً 11.30 بجے ہوئے اس حادثے میں کارلیگاڑ علاقہ بُری طرح متاثر ہوا۔ شدید بارش سے کارلیگاڑ ندی نے خوفناک شکل اختیار کر لی ہے اور تیز بہاؤ میں ایک پُل کے بہہ جانے کی اطلاع ہے۔ وہیں ملبے کی زد میں آنے سے خاص بازار میں بنے دو سے تین بڑے ہوٹل اور کئی دکانیں تباہ ہو گئیں۔ اس واقعہ سے 100 سے زیادہ لوگ پھنس گئے جنہیں بعد میں ریسکیو کر لیے جانے کی خبر ہے۔
آفت کی اطلاع ملتے ہی ضلع انتظامیہ نے رات میں ہی ریسکیو اور راحت کام شروع کر دیا۔ ڈی ایم سوِن بنسل نے واقعہ کی جانکاری ملتے ہی خود کمان سنبھال لی اور سبھی ممکنہ محکموں سے رابطہ کرکے فوری کارروائی شروع کر دی۔ ایس ڈی آر ایف، این ڈی آر ایف، لونیوی کے ساتھ جے سی بی اور ضروری آلات سمیت راحت ٹیم کو جائے وقوع پر بھیجا گیا۔
مقامی لوگوں کے مطابق تیز بہاؤ کے ساتھ آئی مٹی اور ملبہ 8-7 دکانوں کو پوری طرح بہا کر لے گئی جبکہ آس پاس کے کئی ہوٹلوں کو بھی بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے۔ اس حادثے میں دو افراد لاپتہ بتائے جا رہے ہیں۔ حالانکہ ابھی تک کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔
گرام پردھان راکیش جاوڑی نے بتایا کہ کارلیگاڑ میں بادل پھٹنے کے بعد بھاری مقدار میں ملبہ نیچے بازار میں آ گیا۔ اس سے کئی دکانیں اور ہوٹل منہدم ہو گئے۔ فی الحال انتظامیہ نے متاثرہ علاقے میں احتیاط برتنے اور لوگوں کو محفوظ مقامات پر رہنے کی اپیل کی ہے۔
دہرہ دون میں موہنی روڈ، پورن بستی، بلبیر روڈ، بھگت سنگھ کالونی، سنجے کالونی وغیرہ علاقوں میں گھروں میں پانی داخل ہو گیا ہے۔ آئی ٹی پارک کے قریب حال ہی میں بنی سڑک ملبہ کی زد میں آنے سے ٹوٹ گئی ہے۔ ادھوئی والا، راجیو نگر میں بجلی کا ٹرانسفرمر بہہ گیا ہے۔ میونسپل کارپوریشن کے کنٹرول روم کو مختلف علاقوں میں آبی جماؤ کی اطلاع ملی ہے، ٹیمیں راحت و بچاؤ کے لیے موقع پر روانہ ہو گئی ہیں۔