پیر کی صبح دہلی کے چانکیہ پوری میں چین اسنیچنگ کا ایک معاملہ سامنے آیا ہے۔ حیرانی کی بات یہ ہے کہ چین اسنیچنگ کی یہ واردات ’سنسد بھون‘ (پارلیمنٹ ہاؤس) سے کچھ ہی دوری پر ایک خاتون ایم پی سدھا کے ساتھ ہوئی۔ دراصل تمل ناڈو کے مئیلا ڈوتورے کی کانگریس ایم پی ایم۔ سدھا ایک سال سے تمل ناڈو بھون میں رہتی ہیں۔ آج صبح 6 بجے وہ مارننگ واک کے لیے نکلی تھیِں اسی دوران سڑک پر بائک سوار بدمعاش نے ان کے گلے سے سونے کی چین کھینچی اور فرار ہو گیا۔
پولیس نے معاملہ درج کرتے ہوئے جانچ شروع کر دی ہے۔ دہلی پولیس نے ملزم کو پکڑنے کے لیے 10 سے زیادہ ٹیمیں بنائی ہیں۔ تلاشی کے لیے سی سی ٹی وی فوٹیج کیمرے کے علاوہ ڈمپ ڈیٹا کھنگالا جا رہا ہے۔ ساتھ ہی عینی شاہدین سے بھی بات کی جا رہی ہے۔ واقعہ کے وقت علاقے میں کسی بھی مشتبہ سرگرمی کی جانچ ہو رہی ہے۔ افسروں نے بتایا کہ تمل ناڈو بھون اور آس پاس کے علاقوں میں تحتظ کے انتظامات سخت کر دیے گئے ہیں۔
ایم پی سدھا نے سوال اٹھایا کہ اگر قومی راجدھانی کے سخت سیکوریٹی والے علاقے میں ایک خاتون نہیں چل سکتی تو ہم اور کہاں خود کو محفوظ محسوس کر سکتے ہیں؟
حیرانی کی بات ہے کہ ابھی پارلیمنٹ کا مانسون اجلاس جاری ہے اور ایسے وقت میں اس علاقے میں سخت حفاظتی انتظامات ہوتے ہیں۔ اس کے باوجود بدمعاشوں نے اس طرح کی واردات کو کیسے انجام دے دیا۔ حکومت سوالوں کے گھیرے میں ہے۔