اینڈرسن-تندولکر ٹرافی کا پانچواں اور آخری ٹیسٹ میچ آج آخری دن انتہائی دلچسپ ماحول میں ختم ہوا، جہاں ہندوستانی ٹیم نے محض 6 رنوں سے فتح حاصل کر اوول میں ہندوستانی فتح کا پرچم لہرا دیا۔ اس آخری ٹیسٹ میچ کے چوتھے دن ناٹ آؤٹ انگلش بلے باز جیمی اسمتھ اور جیمی اوورٹن پانچویں دن بلے بازی کے لیے میدان پر اترے تو انگلینڈ کو جیت کے لیے محض 35 رنوں کی ضرورت تھی اور ان کے ہاتھ میں 4 وکٹ تھے۔ یعنی ہندوستان کو 4 وکٹ درکار تھے، اور اس مشکل ہدف کو حاصل کرنے میں ہندوستانی تیز گیندباز محمد سراج کا نمایاں کردار رہا۔ انھوں نے آخری کے 4 وکٹ میں سے 3 وکٹ لے کر انگلش ٹیم کی کمر توڑ دی۔ 1 وکٹ دوسرے تیز گیندباز پرشدھ کرشنا کے ہاتھ لگا۔
اگلا اوور جب محمد سراج کرنے پھر آئے، تو ان کی ہر گیند بلے باز کو پریشان کرنے والی معلوم پڑ رہی تھی۔ انھوں نے اس اوور کی پانچویں گیند پر اوورٹن کو ایل بی ڈبلیو آؤٹ کیا۔ امپائر کے فیصلے کو اوورٹن نے ریویو بھی کیا، لیکن ’امپائر کال‘ کی وجہ سے انھیں پویلین لوٹنا پڑا۔ اس اوور میں بھی سراج نے یہ اوور میڈن پھینکا، لیکن 1 رن بائی سے ضرور بنا تھا۔ یعنی اب انگلش ٹیم کو جیت کے لیے 20 رن چاہیے تھے، اور ان کے ہاتھ میں 2 وکٹ تھے۔ پرشدھ کرشنا نے بھی اگلا اوور اچھا ڈالا اور محض ایک رن دیے۔ محمد سراج کو اگلے اوور میں کوئی وکٹ نہیں ملا، لیکن انھوں نے محض 1 رن ہی دیے۔ پرشدھ کرشنا کے ذریعہ پھینکا گیا میچ کا 83واں اوور بہترین ثابت ہوا، جس کی آخری گیند پر جوش ٹنگ بولڈ ہو گئے۔ اس اوور میں رن بھی محض 1 ہی بنے۔
اس میچ میں محمد سراج نے مجموعی طور پر 9 وکٹ اور آخری اننگ میں 5 وکٹ لیے۔ یعنی آخری اننگ میں ’پنجہ‘ لے کر محمد سراج نے ہندوستانی ٹیم کو اوول میں فتح کا پرچم لہرانے کا موقع فراہم کیا۔ پرشدھ کرشنا نے بھی اس میچ میں 8 وکٹ لے کر اپنا بھرپور تعاون دیا۔ انھوں نے دونوں ہی اننگ میں 4-4 وکٹ لیے۔ محمد سراج کو ان کی بہترین کارکردگی کے لیے پلیئر آف دی میچ قرار دیا گیا۔ دوسری طرف پوری سیریز میں 481 رن بنانے والے ہیری بروک کو انگلش اسکواڈ کے لیے پلیئر آف دی سیریز کا ایوارڈ ملا، جبکہ سیریز میں 751 رن بنانے والے ہندوستانی کپتان شبھمن گل کو ہندوستانی اسکواڈ کے لیے پلیئر آف دی سیریز کا ایوارڈ دیا گیا۔