نائب صدر جگدیپ دھنکھڑ کے اچانک استعفیٰ کے بعد پارلیمنٹ کے ایوانِ بالا یعنی راجیہ سبھا میں کچھ الگ ہی طرح کی سرگرمی دکھائی دے رہی ہے۔ اس بات کا احساس راجیہ سبھا میں حزب اختلاف کے قائد ملکارجن کھڑگے کے اس خط سے ہوتا ہے جو انھوں نے ایوانِ بالا کے ڈپٹی چیئرمین کے نام لکھا ہے۔ ملکارجن کھڑگے کا کہنا ہے کہ ایسا لگتا ہے جیسے اب راجیہ سبھا میں سی آئی ایس ایف کے جوانوں کا قبضہ ہو گیا ہے۔
اس خط میں ملکارجن کھڑگے نے لکھا ہے کہ ’’ہم اس بات سے حیران اور ششدر ہیں کہ جس طرح سے سی آئی ایس ایف اہلکاروں کو ایوان کے ویل میں دوڑایا جا رہا ہے، جبکہ ایوان کے اراکین اپنے جمہوری حقوق کا استعمال کر رہے ہیں۔‘‘ وہ مزید لکھتے ہیں کہ ’’ہم نے کل بھی دیکھا اور آج بھی دیکھا۔ کیا ہماری پارلیمنٹ کی سطح اس حد تک گر گئی ہے؟ یہ انتہائی ہتک آمیز ہے اور ہم اس کی سخت مذمت کرتے ہیں۔‘‘ خط کے آخر میں وہ لکھتے ہیں کہ ’’ہم امید کرتے ہیں مستقبل میں سی آئی ایس ایف اہلکار ایوان کے ویل میں تب نہیں آئیں گے، جب اراکین مفاد عامہ کے اہم ایشوز اٹھا رہے ہوں۔‘‘