شمالی ہندوستان میں گرمی نے تباہی مچا رکھی ہے۔ شدید گرمی کی وجہ سے درجہ حرارت ہر روز ایک نیا ریکارڈ بنا رہا ہے۔ ریاست میں جمعرات (30 مئی) تک محض گرمی کی وجہ سے 166 افراد کی جان چلی گئی ہے جبکہ ہیٹ اسٹروک کی وجہ سے لوگوں کی اچانک موتیں ہونے لگی ہیں۔ صورت حال اس قدر تشویشناک ہو گئی ہے کہ ریاست کے وزیر اعلیٰ کو اس پر جائزہ میٹنگ کرنی پڑی ہے۔
گرمی کے یومیہ نئے ریکارڈ میں جمعرات کو بلند شہر 48 ڈگری کے ساتھ اتر پردیش کا سب سے گرم ضلع رہا، جب کہ الہ آباد (پریاگ راج) میں درجہ حرارت 47.7 ڈگری، جھانسی میں 47.4 ڈگری، کانپور میں 46.8 ڈگری، اورئی میں 46.4 ڈگری،آگرہ میں 46 ڈگری، ہردوئی میں 45.5 ڈگری، بہرائچ میں 45.4 ڈگری، ہمیر پور میں 45.02 ڈگری اور بریلی و لکھنؤ میں 45 ڈگری درجۂ حرارت رہا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق لکھنؤ میں مئی میں 29 سال بعد پارہ 45گری کو پار کر گیا ہے۔ 30 مئی 1995 کو درجہ حرارت 45.9 ڈگری تھا اور کل 30 مئی کو درجہ حرارت 45.1 ڈگری تھا۔
خبروں کے مطابق گرمی کے باعث کئی مقامات پر اچانک اموات بھی دیکھنے میں آرہی ہیں۔ بندیل کھنڈ اور وسطی یوپی میں گرمی کی لہر(لو) سے 47 لوگوں کی موت کی خبر ہے۔ وارانسی اور آس پاس کے اضلاع میں 72، الہ آباد (پریاگ راج) میں 11، کوشامبی میں 9، پرتاپ گڑھ میں ایک، گورکھپور میں 4، امبیڈکر نگر میں 4، شراوستی اور گونڈا میں 1-1، جھانسی میں 6، غازی آباد میں 5، رام پور میں 1، لکھیم پور کھیری میں1، پیلی بھیت میں 1 اور شاہجہاں پور میں 1 شخص کی موت کی خبر ہے۔