امراوتی: آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ اور تلگو دیشم پارٹی کے سربراہ این چندرا بابو نائیڈو نے یقین دہانی کرائی کہ مسلمانوں سے متعلق انتخابی منشور میں جو وعدے کیے گئے ہیں انہیں جلد اور کچھ کو بتدریج پورا کیا جائے گا۔ انہوں نے یہ یقین دہانی علماء کونسل آف انڈیا کے قومی صدر مفتی محمد فاروق القاسمی کو کرائی۔
مفتی فاروق نے کہا کہ وزیر اعلیٰ مسٹر نائیڈو نے مسلمانوں کی فلاح و بہبود سے متعلق جو وعدے انتخابی منشور میں کیے گئے ہیں انہیں جلد یا بتدریج پورے کیے جائیں گے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ حکومت جلد اقلیتی جنرل یونیورسٹی سے متعلق منصوبے پر غور و خوض کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ میری حکومت اقلیتوں کی تعلیم کے سلسلے میں بہت سنجیدہ ہے اور اقلیتی جنرل یونیورسٹی کے بارے میں حکومت دو ماہ میں غور و خوض کرے گی۔
مفتی فاروق نے بتایا کہ چندرا بابو نائیڈو حکومت مسجد کے رکھ رکھاؤ کے لیے مسجد کو ماہانہ پانچ ہزار روپے بھی دے گی۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر نائیڈو نے حال ہی میں مسجد کے امام اور مؤذن کے لیے مختص رقم جاری کی تھی، جس پر علماء کونسل آف انڈیا کے صدر نے وزیر اعلیٰ کو مبارکباد پیش کی اور ان کا شکریہ ادا کیا۔
واضح رہے کہ تلگو دیشم پارٹی کے سربراہ چندرا بابو نائیڈو نے اپنے انتخابی منشور میں مسجد کے رکھ رکھاؤ، اقلیتی یونیورسٹی قائم کرنے سمیت کئی وعدے کیے تھے جن میں سے کچھ پر عمل شروع ہو گیا ہے۔ باقی پر عمل کرانے کی کوشش جاری ہے۔
اس کے علاوہ مفتی محمد فاروق القاسمی نے کہا کہ علماء کونسل آف انڈیا آندھرا پردیش میں مسلمانوں کی تعلیم کے فروغ، سماجی ہم آہنگی میں اضافہ کرنے اور علماء کو ایک پلیٹ فارم پر لانے کے لیے کوشاں ہے۔ ساتھ ہی علماء کونسل آف انڈیا مسلمانوں کے تعلیمی، سماجی، معاشی مسائل سے وزیر اعلیٰ آندھرا پردیش این چندرا بابو نائیڈو کو آگاہ کراتی رہے گی۔ وقف ترمیمی بل کے سلسلے میں ہم نے وزیر اعلیٰ سے ملاقات کر کے اس بل کے نقصانات سے آگاہ کیا تھا اور جس میں انہوں نے کہا تھا کہ مسلمانوں کے ساتھ کسی طرح کی کوئی زیادتی نہیں ہونے دی جائے گی۔