جموں و کشمیر کے گاندربل میں دہشت گردانہ حملے میں ایک ڈاکٹر سمیت 7 افراد کی موت ہو گئی۔ اس بزدلانہ حملے کے بعد وزیر داخلہ امت شاہ، مرکزی وزیر نتن گڈکری، مرکزی علاقے کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کے ساتھ ساتھ جموں و کشمیر کے سابق نائب وزیر اعلیٰ کے بیانات بھی آئے ہیں۔ اس حملے کی مذمت کے ساتھ ساتھ وزیر داخلہ نے دہشت گردوں کو سنگین نتائج سے خبردار بھی کیا ہے۔
وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا، ‘جموں و کشمیر کے گنگنگیر میں شہریوں پر یہ بزدلانہ دہشت گردانہ حملہ ایک بزدلانہ اور قابل نفرت حرکت ہے۔ اس گھناؤنے فعل میں ملوث افراد کو بخشا نہیں جائے گا اور انہیں ہماری سیکیورٹی فورسز کی جانب سے سخت ترین جواب کا سامنا کرنا پڑے گا۔ دکھ کی اس گھڑی میں میں جاں بحق ہونے والوں کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کرتا ہوں اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کرتا ہوں۔
جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ ار عبداللہ نے کہا کہ سونمرگ علاقے کے گگنگیر میں غیر مقامی مزدوروں پر بزدلانہ حملے کی انتہائی افسوسناک خبر ہے۔ یہ لوگ علاقے میں بنیادی ڈھانچے کے ایک بڑے منصوبے پر کام کر رہے تھے۔ میں نہتے بے گناہ لوگوں پر ہونے والے اس حملے کی پرزور مذمت کرتا ہوں اور ان کے چاہنے والوں سے تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔
کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے کہا، ‘جموں و کشمیر کے گاندربل میں دہشت گردانہ حملے میں پانچ مزدوروں سمیت چھ شہریوں کی ہلاکت انتہائی قابل مذمت ہے۔ بے گناہ شہریوں کو قتل کرکے عام لوگوں میں تشدد اور دہشت پھیلانے جیسی کارروائیاں انسانیت کے خلاف جرم ہیں۔ اس کے خلاف پورا ملک متحد ہے۔ سوگوار خاندانوں کے تئیں میری گہری تعزیت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے دعا گوہوں ۔
لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا، ‘میں گگنگیر میں شہریوں پر گھناؤنے دہشت گردانہ حملے کی سخت مذمت کرتا ہوں۔ میں لوگوں کو یقین دلاتا ہوں کہ اس گھناؤنی حرکت کے پیچھے والوں کو بخشا نہیں جائے گا۔ ہم نے جموں و کشمیر پولیس، فوج اور سیکورٹی فورسز کو مکمل آزادی دی ہے۔‘‘
جموں و کشمیر کے سابق نائب وزیر اعلیٰ اور سینئر بی جے پی لیڈر کویندر گپتا نے کہا، ‘انتخابات بہت اچھے طریقے سے ہوئے، شاید اسی لیے وہ (دہشت گرد) اپنی موجودگی دکھانا چاہتے ہیں۔ ایسے واقعات خوف کی فضا پیدا کر سکتے ہیں۔ لوگوں کو بہت محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔